بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمالی علاقے میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں عراقی پولیس اورہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بغداد سے 80 کلومیٹر دور علاقے خالص کی داخلی چیک پوسٹ پر خود کش دھماکے سے قبل مذکورہ افراد اپنی گاڑیوں میں یہاں سے گزرنے کا انتظار کررہے تھے۔

جائے وقوعہ پر موجود ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'ہم دھماکے کے بعد گاڑیوں میں موجود لاشوں کو نکالنے کی کوشش کررہے ہیں جن میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں'۔

دوسری جانب داعش کے تحت کام کرنے والی نیوز ایجنسی اعماق کے مطابق داعش کے خود کش بمبار نے عراق کے صوبے دیالہ میں ایرانی سرحد کے قریب عراقی فورسز کی ایک چیک پوسٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

خیال رہے کہ عراقی فورسز نے ایک سال قبل دیالا کے علاقے میں داعش کو شکست دی تھی اور یہاں پر اپنا قبضہ مستحکم کرلیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی مذکورہ علاقے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے جنگجوؤں کی موجودگی کا امکان ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔

واضح رہے کہ عراقی فورسز نے حالیہ کچھ دنوں سے داعش کے علاوہ عراق میں موجود دیگر عسکری گروپوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں اور انھیں امریکی فضائیہ کی مدد بھی حاصل ہے۔

دوسری جانب داعش نے گذشتہ کچھ عرصے سے حکومتی فورسز اور ان کی حمایت یافتہ ملیشیا پر حملوں میں اضافہ کردیا ہے، جنھیں وہ مرتد قرار دیتے ہیں۔

یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بغداد میں ہونے والے ایک خود دھماکے میں 292 افراد کی ہلاکت پر وزیراعظم حیدر العبادی کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔

بغداد کے 3 تجارتی علاقوں میں دھماکے، 9 ہلاک

ادھر غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق خالص کی داخلی چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے میں 8 پولیس اہلکار اور 6 شہری ہلاک ہوئے جبکہ 20 گاڑیاں مکمل تباہ ہوگئیں۔

واقعے میں 40 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔

رپورٹ میں پولیس حکام کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ اس کے علاوہ بغداد کے تجارتی علاقوں غزالہ، بایا اور الامین میں متعدد دھماکوں کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے۔

گذشتہ روز بغداد کے علاقے خادمیہ میں داعش کے خود کش بمبار نے امام بارگاہ کی سیکیورٹی کیلئے قائم چیک پوسٹ پر خود کو زور دار دھماکے سے اڑا لیا تھا، جس میں 15 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بغداد کے وسطی علاقے کی ایک مارکیٹ میں ہونے والے داعش کے خود کش دھماکے میں 292 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے کچھ روز بعد داعش نے دارالحکومت میں ہونے والے ایک اور خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل رواں سال 7 جون کو بھی عراق کے مقدس شہر کربلا میں ایک کار بم حملے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک جبکہ 26 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں