مصباح کو قومی ٹیم کی بیٹنگ پر تشویش

26 جولائ 2016
پاکستان کو اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میچ میں 330 رنز کے بھاری مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کو اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میچ میں 330 رنز کے بھاری مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ فوٹو اے ایف پی

پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد بلے بازوں کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیل کے پر شعبے میں پاکستان کو آؤٹ کلاس کیا اور میچ میں 330 رنز سے فتح اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ بیٹنگ کی وجہ سے بہت مایوسی ہوئی، ایک اچھی وکٹ پر 198 اور 234 رنز بنا کر ہم میچ نہیں جیت سکتے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے لیگ اسپنر یاسر شاہ کی کارکردگی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید بہت زیادہ اوورز کرنے کی وجہ سے وہ تھک گئے تھے۔

یاسر شاہ لارڈز ٹیسٹ میں دس وکٹیں حاصل کر کے عالمی نمبر ایک باؤلر بن گئے تھے لیکن اولڈ ٹریفورڈ میں انہیں ایک وکٹ کیلئے 266 رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی۔

انہوں نے کہا کہ یاسر بہت بڑا فرق تھے، لیکن وہ ایک مضبوط کرکٹر ہیں اور اگلے ٹیسٹ میچ سے قبل جانچنے کی کوشش کریں گے کہ غلطی کہاں ہوئی۔

پاکستان کیلئے ایک اور بڑا مسئلہ اوپنرز محمد حفیظ اور شان مسعود کی کارکردگی ہے۔

1996 کے بعد سے کوئی بھی پاکستانی اوپننگ جوڑی انگلینڈ کیخلاف اس کے ملک میں نصف سنچری شراکت قائم نہیں کر سکی اور اس دورے میں اس جوڑی کی جانب سے سب سے بڑی 38 رنز کی شراکت لارڈز ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں قائم کی گئی تھی۔

اب تک ٹاپ آرڈر کے تمام بیٹسمین ٹیسٹ سیریز میں ایک بھی نصف سنچری اسکور کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے، مجموعی طور پر 16 اننگز میں محمد حفیظ، شان مسعود، اظہر علی اور یونس خان نے 299 رنز صرف 18 رنز کی اوسط سے جوڑے ہیں۔

پاکستان کے پاس محمد رضوان، سمیع اسلم اور افتخار احمد کی شکل میں اسکواڈ میں مزید بلے باز موجود ہیں اور انہیں جمعے سے ووسٹرشائر کیخلاف شروع ہونے والے ٹور میچ میں آزمائے جانے کا امکان ہے۔

مصباح نے کہا کہ ہمارے چند ٹاپ آرڈر بلے باز اچھا آغاز کرتے ہیں لیکن اسے بڑے اسکور میں تبدیل نہیں کر پا رہے، یہی بہت بڑی کمی ہے اور ہمیں بڑے اسکور کرنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں