اندرون سندھ جیسا امن پورے ملک میں نہیں،خورشید شاہ

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2016
خورشید شاہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے __ فوٹو: ڈان نیوز
خورشید شاہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے __ فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اندرون سندھ میں امن ہے اور وہاں جیسا امن ہے ویسا پورے پاکستان میں نہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں تبدیلی آنی چاہیے، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی کہتے ہیں کہ ملک میں تبدیلی کی ضرورت ہے، ہم نے تبدیلی شروع کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ جو کام سو سال میں نہیں ہوتا وہ ایک دن میں ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں 40 سال آمریت رہی لیکن جمہوری سیاست میں سیاسی تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی سندھ میں تبدیلی لائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ نامزد

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما وسیم اختر کی گرفتاری کے حوالے سے خورشید شاہ نے کہا کہ ’پولیس کو واقعے 9 سال بعد وسیم اختر کو پکڑنا یاد آیا، میرے خیال میں وسیم اختر ہی کراچی کے میئر کے امیدوار ہوں گے اور انہیں ہی ہونا چاہیے۔‘

اندرون سندھ امن و امان کی صورتحال اور رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ رینجرز اندرون سندھ میں 1988 سے موجود ہے جبکہ کراچی میں رینجرز کو پولیس سے مل کر چلنے کے اختیارات ہیں، لیکن جب کوئی برا کام کرتا ہے تو پولیس کرتی ہے اور اچھا کام ہوتا ہے تو کوئی اور کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا: پاکستانی سمیت 16 افراد کی سزائے موت کی تیاری

انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ میں امن ہے اور وہاں جیسا امن ہے ویسا پورے پاکستان میں نہیں، جس کا سارا کریڈٹ پولیس کو جاتا ہے۔

انڈونیشیا میں سزائے موت کے منتظر پاکستانی قیدی کے حوالے سے خورشید شاہ کا کہنا تھ کہ انڈونیشیا میں پاکستانی شہری کو سزائے موت دیئے جانا دفتر خارجہ کی ناکامی ہے، اس وقت ملک میں وزیر خارجہ نہیں اور کہیں کوئی خارجہ پالیسی نظر نہیں آتی۔

تبصرے (0) بند ہیں