اسلام آباد: رئیل اسٹیٹ کے شعبے نے فیڈرل بورڈ آف رونیو (ایف بی آر) کو موجودہ مارکیٹ رپورٹ جمع کرا دی، جس کے مطابق ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کی منظور شدہ شرح کے باعث جائیداد کی قیمتوں میں 70 فیصد اضافہ ہوا۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اور ڈویلپرز (آباد) کے سینئر وائس چیئرمین عارف جیوا کی سربراہی میں ریٹیلرز کے 13 رکنی وفد نے ملک کے 18 شہروں میں جائیداد کی موجودہ قیمتوں کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی۔

ان 18 شہروں میں اسلام آباد سمیت پنجاب کے 10، سندھ کے 3، جبکہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے 2،2 شہر شامل ہیں۔

عارف جیوا نے ڈان کو بتایا کہ 'ڈی سی کی منظور شدہ شرح کے بعد موجود فہرست کی تکمیل ایک کامیابی ہے اور ایف بی آر حکام اس کا جائزہ لے رہے ہیں'۔

یاد رہے کہ اس حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان ایک اجلاس آج متوقع ہے، جس کی صدارت وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے رونیو ہارون اختر خان کریں گے۔

خیال رہے کہ 21 جولائی کو رئیل اسٹیٹ کے شعبے اور ایف بی آر کے حکام کے درمیان ہونے والی ایک ملاقات کے دوران مذکورہ شہروں میں جائیداد کی قیمتوں کو اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا جبکہ ان قیمتوں کی تصدیق کے لیے تخمینہ لگانے والے کو مقرر کرنے کی تجویز سے حکومت دستبردار ہوگئی ہے۔

دوسری جانب حکومت نے جائیداد کی حتمی قیمت کے بعد اس کی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور جائیداد کی خریداری پر کیپٹل گین ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ اس بات کا تخیمہ لگایا گیا ہے کہ جائیداد کی خرید وفرخت پر ٹیکس کے نفاذ سے حکومت کو رواں مالی سال میں 10 ارب روپے حاصل ہونگے۔

یہ رپورٹ 28 جولائی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں