ہم میں سے بہت سے لوگ دفاتر میں سارا دن گزارنے کے بعد بھی بہت سا کام گھر لے جاتے ہیں جس سے اکثر ہمارے اہلخانہ، دوست، احباب و دیگر افراد متاثر ہوتے ہیں اور دفاتر کے کام کا دباؤ گھریلوں مسائل میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

برطانیہ میں ہیلتھ اینڈ سیٹی ایگزیکٹیو کے مطابق کام کے دباؤ کی وجہ سے دن کا 43 فیصد ضائع ہوجاتا ہے۔

اس حوالے سے امریکی سائیکلوجسٹ ایسوسی ایشن (اے پی اے) کے ہونے والے سروے کے مطابق دفاتر میں کام والے افراد کام کی زیادتی یا پیسوں کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں، جس کی وجہ سے غصہ، چڑچڑا پن، گھبراہٹ، ڈپریشن اور بے چینی کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔

تاہم ہم ایسا کیا کرسکتے ہیں جس سے کام کے دباؤ کے اثرات کم سے کم ہوسکیں اور خاندان، دوست احباب اور دیگر لوگ اس سے متاثر نہ ہوں۔

کام کو مخصوص وقت اور جگہوں پر محدود رکھیں

یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے اسکاٹ شیئی مین کی ایک اسٹڈی کے مطابق 50 فیصد افراد اپنے کام کی ٹینشن گھر لے جاتے ہیں، آپ چاہے پارٹ ٹائم جاب کرتے ہوں یا فل ٹائم لیکن آپ سے 24 گھنٹے کام کرنے کی اُمید کی جاتی ہے۔

اپنی فیملی کو ٹینشن سے دور کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آفس کی ٹینشن کو آفس میں چھوڑ دیا جائے، صرف غیر معمولی حالات میں گھر سے کام کرنے کے لیے ایک قاعدہ بنائیں، اپنے کام کرنے والے جگہ پر فولڈرز، کمپیوٹرز اور نوٹ بکس رکھیں۔

اگر آپ گھر میں کام کریں تو اپنے ساتھ بستر پر لیپ ٹاپ لے کر نہ جائیں، صرف کام کرنے والے مقامات یا آفس میں لیپ ٹاپ کا استعمال کریں۔

دو معیاری موبائل فون ہمیشہ ساتھ رکھیں

آج کے جدید اور تیز رفتار دور میں موبائل فون ہر شخص کی ضرورت بن گیا ہے ایک اندازے کے مطابق ایک شخص ایک دن میں 46 مرتبہ موبائل چیک کرتا ہے اور موبائل فون پر دن کے تقریبا 5 گھنٹے صرف کرتا ہے۔

آفس کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ایک فون آفس اور دوسرا اپنے ذاتی کام کے لیے ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں، رات کے وقت اور چھٹی والے دن اپنے آفس کے فون کو بند رکھیں اور سونے سے قبل کبھی بھی ای میلز چیک نہ کریں۔

دفتری مقامات پر دوست بنائیں

کام کی زیادتی کا دباؤ شریک حیات کو منتقل کرنا ناانصافی ہے جس سے میاں بیوی کے درمیان رشتے میں تناؤ پیدا ہونے کا خطرہ موجود رہتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ کام کرنے والے مقامات یا آفس میں دوست بنائیں جو آپ کے مسائل کے حل میں آپ کی رہنمائی اور مدد کرسکیں۔

مقررہ وقت پر کام ختم کریں

ہمیشہ دفتری امور کے کام وقتِ مقررہ پر ختم کرنے کی عات ڈالیں اور اس عادت کو اپنانے کے لیے اپنا شیڈول پہلے سے بنالیں۔

تبصرے (0) بند ہیں