کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی کے سول ہسپتال سے ایک ہندو ڈاکٹر کی لاش برآمد کی گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کی لاش ہسپتال کے سرجیکل یونٹ سے پُراسرار حالت میں ملی، جہاں وہ رات دیر گئے اپنی ڈیوٹی دے رہے تھے۔

عیدگاہ تھانے کے ایس ایچ او نعیم الدین کا کہنا تھا کہ 32 سالہ ڈاکٹر انیل کمار کی لاش سرجیکل وارڈ کے انتہائی نگہداشت یونٹ سے ملی۔

پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر انیل کمار رات 5 بج کر 30 منٹ پر سرجیکل وارڈ کے آئی سی یو میں اپنی ڈیوٹی انجام دینے کیلئے داخل ہوئے، تاہم صبح 8 بج کر 15 منٹ پر ان کی لاش وہاں سے برآمد ہوئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ صبح جب دروازے پر دستک دینے پر ڈاکٹر نے کوئی جواب نہ دیا تو کمرے کا دروازہ توڑا گیا، جہاں ان کی لاش کرسی پر موجود تھی۔

انھوں نے بتایا کہ لاش کے قریب سے ایک انجیکشن بھی ملا ہے۔

ایس ایچ او نے انکشاف کیا کہ ڈاکٹر انیل کمار نے اپنے ایک ہاتھ پر انجیکشن لگایا تھا جس پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔

لاش کو ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کیا گیا تاکہ ان کی موت کی وجہ معلوم کرنے کیلئے لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جاسکے۔

پولیس عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ لاش کے قریب سے برآمد ہونے والی سرنج کو ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں