سری نگر: ہندوستان نے ایک بار پھر کنٹرول لائن کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردوں کی دراندازی کا الزام عائد کرتے ہوئے دو مبینہ جنگجو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہندوستانی فوج نے بیان جاری کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے ذریعے گزشتہ شب مشتبہ 'دہشتگردوں' نے سرحد پار سے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کی اور فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشتگرد مارے گئے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں 51 ہلاکتیں،ہندوستانی وزیر داخلہ سری نگر پہنچ گئے

ہندوستانی فوج کے کرنل این این جوشی نے بتایا کہ 'دہشتگردوں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ سری نگر کے شمال مغرب کی طرف 75 میل کے فاصلے پر واقع نوگام سیکٹر میں پیش آیا۔'

انہوں نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ہندوستانی فوج کے دو اہلکار بھی ہلاک ہوئے جبکہ ایک فوجی شدید زخمی ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں اور فورسز کی فائرنگ سے اب تک 60 سے زائد کشمیری ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر کی وزیر اعلیٰ کا برہان وانی کی ہلاکت پر افسوس

گزشتہ 22 دن سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، اسکول اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے، موبائل نیٹ ورکس جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

ہندوستان ہمیشہ پاکستان پر الزام لگاتا ہے کہ وہ مسلح جنگجوئوں کو کنٹرول لائن کے ذریعے بھیجتا ہے جو اس کے فوجیوں پر حملے کرتے ہیں۔

تاہم پاکستان اس الزام کی سختی سے تردید کرتا ہے اور اس کا موقف ہے کہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی محض سفارتی اور اخلاقی معاونت کرتا ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں