لاہور میں پی ایس ایل فائنل کا انعقاد، عملی اقدامات شروع

22 اگست 2016
پاکستان نے چھ سال بعد پہلی مرتبہ گزشتہ سال زمبابوے کی میزبانی کی لیکن یہ کوشش بھی ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی میں مددگار ثابت نہ ہو سکی۔ فائل فوٹو اے پی
پاکستان نے چھ سال بعد پہلی مرتبہ گزشتہ سال زمبابوے کی میزبانی کی لیکن یہ کوشش بھی ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی میں مددگار ثابت نہ ہو سکی۔ فائل فوٹو اے پی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل کراچی میں کرانے کی عملی کوششیں شروع کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو اس سلسلے میں اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔

پی سی بی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے پنجاب حکومت کو میچز کے انعقاد کیلئے اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آ کر کھیلنے پر رضامند نہیں ہوں گے ان کی جگہ پاکستان میں کھیلنے رضامندی ظاہر کرنے والے کھلاڑیوں کو دیگر فرنچائز ٹیموں سے درخواست کر کے ٹیموں میں شامل کیا جائے گا۔

پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل ممکنہ طور پر 9 مارچ کو ہو گا۔

کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق نجم سیٹھی نے کہا کہ تمام چیزیں طے پا چکی ہیں، ہم پاکستان میں کھیلنے کیلئے رضامند بہترین کھلاڑیوں کو سائن کر رہے ہیں، اگر کچھ غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں کھیلنے پر راضی نہیں ہوتے تو ہم فرنچائز کو متبادل غیر ملکی کھلاڑی فراہم کریں گے جو پاکستان میں کھیلنے پر راضی ہوں گے۔

یاد رہے کہ مارچ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد چھ سال تک کسی بھی غیر ملکی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا اور اس دوران پاکستان کو اپنی تمام تر ہوشم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلنی پڑیں۔

زمبابوے نے 2015 میں پاکستان کا دورہ کر کے اس جمود کو توڑا لیکن اس کامیاب دورے کے باوجود پی سی بی کسی اور غیر ملکی ٹیم کو پاکستان آںے پر رضامند نہ کر سکا۔

مستقل بم دھماکوں اور سیکیورٹی کی خربا صورتحال کے سبب کوئی بھی ٹیم پاکستان آںے کو راضی نہ ہو سکی اور پاکستان کو اپنی پہلی فرنچائز ٹی ٹوئنٹی لیگ بھی متحدہ عرب امارات میں منعقد کرانی پڑی۔

تاہم ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلئے پرعزم پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل کو لاہور میں منعقد کرا کر پاکستان پر بند انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھولنے کی خواہاں ہے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ یہ محض ایک دن کی بات ہے، ہم ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں گے، ٹیم 24 گھنٹے کے اندر آ کر یہاں سے واپس روانہ ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم پی ایس ایل کا فائنل کامیابی سے منعقد کرانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اس سے دنیا کو مثبت پیغام جائے گا، مجھے یقین ہے کہ اگلے سال تک ہم لاہور میں غیرم لکی ملکی ٹیموں کی ایک روزہ اور ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کر سکیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

نمکین Aug 22, 2016 09:42pm
کراچی میں فائنل کے انعقاد کے عملی اقدامات پنجاب حکومت کیسے کر سکتی ھے ؟