مشہور شخصیات کے موت سے پہلے آخری الفاظ

مشہور شخصیات کے موت سے پہلے آخری الفاظ

فیصل ظفر اور عاطف راجہ



لوگوں کے اندر ہمیشہ ہی دیگر افراد کے آخری الفاظ کو جاننے کا تجسس ہوتا ہے خاص طور پر مشہور شخصیات کے۔

مگر بیشتر افراد کو علم نہیں ہوتا کہ مشہور شخصیات نے زندگی کو خیرباد کہنے سے پہلے آخری الفاظ میں کیا کہا تھا اور اکثر اس کی تصدیق ہونا بھی مشکل ہوتا ہے۔

اب وہ کوئی دانش کی بات ہو، مذایق یا کچھ اور، ہر فرد نے کچھ نہ کچھ آخر میں بولا ضرور ہوتا ہے۔

یہاں ہم نے بھی پاکستان سمیت دنیا بھر کی مشہور شخصیات کی ایک فہرست مرتب کرنے کی کوشش کی ہے۔

قائداعظم محمد علی جناح

فائل فوٹو
فائل فوٹو

قائداعظم کے معالج پروفیسر ڈاکٹر الہیٰ بخش نے اپنی کتاب ' With the Quaid-i-Azam during his last days ' میں تحریر کیا ہے کہ بانی پاکستان کے آخری الفاظ " میں اب نہیں" تھے، جس کے آدھے گھنٹے بعد ان کا انتقال ہوا۔

لیاقت علی خان

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کو 16 اکتوبر 1951 کو راولپنڈی میں ایک جلسے کے دوران فائرنگ کرکے قتل کیا گیا اور مختلف رپورٹس کے مطابق ان کے آخری الفاظ " اللہ پاکستان کی حفاظت کرے" تھے۔

ذوالفقار علی بھٹو

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ذوالفقار علی بھٹو سے پھانسی سے قبل وصیت تحریر کرنے کے حوالے سے پوچھا گیا تھا جس پر انہوں نے مدھم آواز میں جواب دیا " میں نے کوشش تو کی تھی مگر خیالات بہت زیادہ منتشر تھے، اس لیے ایسا نہیں کرسکے اور کاغذات کو جلا دیا"، اس کے بعد وہ پھانسی تک خاموش رہے۔

ونسٹن چرچل (سابق برطانوی وزیراعظم)

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

ونسٹن چرچل دوسری جنگ عظیم کے دور میں برطانیہ کے وزیراعظم رہے اور انہیں اپنے ملک ہیرو سمجھا جاتا ہے، ان کے آخری الفاظ یہ تھے " میں اب ان سب سے بیزار ہوچکا ہوں"۔

اسٹیو جابز (ایپل کمپنی کے شریک بانی)

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

اسٹیو جابز کا نام کسی کے لیے غیر معروف نہیں خاص طور پر آئی پوڈ، آئی فون اور آئی پیڈ پسند کرنے والوں کے لیے، لبلبے کے کینسر کے باعث 56 برس کی عمر میں انتقال کرجانے والے اسٹیو جابز نے مرنے سے قبل کہا تھا " اوہ واﺅ، اوہ واﺅ، اوہ واﺅ"۔

صدام حسین (سابق عراقی صدر)

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

عراق پر دو دہائیوں سے زائد عرصے تک حکمرانی کرنے والے سخت گیر آمر صدام حسین کے آخری الفاظ درحقیقت کلمہ طیبہ تھے جو پھانسی سے قبل پڑھا تھا مگر مکمل نہیں کرسکے " میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد"۔

لیڈی ڈیانا (برطانوی شہزادی آف ویلز)

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

پرنسز آف ویلز سے ہٹ کر لیڈی ڈیانا کو ان کے سماجی کاموں کے لیے بھی جانا جاتا ہے اور فرانس میں گاڑی کے حادثے میں موت سے قبل رپورٹس کے مطابق انہوں نے یہ کہا " میرے خدا، یہ کیا ہورہا ہے؟"

ہیوگو شاویز (وینزویلا کے سابق صدر)

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

ہیوگو شاویز 1999 سے 58 سال میں اپنی موت یعنی پانچ مارچ 2013 تک وینزویلا کے صدر رہے اور مرنے سے قبل ان کے آخری الفاظ یہ تھے " میں مرنا نہیں چاہتا، پلیز مجھے مرنے نہ دو یا مرنے سے بچاﺅ"۔

ایلوس پریسلے (راک اسٹار)

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

ایلوس پرسیلے کو کنگ آف راک این رول کہا جاتا ہے اور بلاشبہ اپنے عہد کے مقبول ترین گلوکار تھے جن کا انتقال 42 سال کی عمر میں 16 اگست 1977 کو ہوا، آخری لمحات میں انہوں نے کہا " ٹھیک ہے، میں نہیں کرتا"۔

بوب مارلے (گلوکار)

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

پاکستان میں تو بوب مارلے کا نام یتنا معروف نہیں مگر جمیکا سے تعلق رکھنے والے اس گلوکار کے آخری الفاظ ضرور متاثر کن ہیں " دوست سے زندگی نہیں خریدی جاسکتی"۔

مارٹن لوتھر کنگ جونیئر (امریکی سیاہ فام رہنماء)

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

امریکا میں سیاہ فاموں کے شہری حقوق کی تحریک چلانے والے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کو اپریل 1968 میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا، آخری لمحات میں انہوں نے کہا " اپنے کھیل کو یقینی بنائیں، میرا ہاتھ پکڑ لو خدا، بہت اچھا کھیلنا"۔

مدر ٹریسا (سماجی کارکن)

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

انڈیا میں 45 سال سے زائد عرصے تک بیمار، یتیم اور غریب افراد کی خدمت کرنے والی مدر ٹریسا کے آخری الفاظ یہ تھے " مسیح مجھے آپ سے محبت ہے، مسیح مجھے آپ سے محبت ہے"۔

ایڈگر ایلن پوئے (امریکی ادیب)

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

ایڈگر پولن انیسویں صدی کے مقبول ترین امریکی مصنفین میں سے ایک ہیں اور صرف 40 سال کی عمر میں چل بسے تھے، ان کے آخری الفاظ یہ تھے " خدا میری روح کی مدد کرنا"۔

کارل مارکس (فلسفی)

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

کارل مارکس کا نام کسی کے لیے بھی غیر معروف نہیں ہوسکتا اور ان کے آخری الفاظ یہ تھے " آخری الفاظ ان احمقوں کے لیے ہوتے ہیں جنھوں نے زندگی میں زیادہ بولا نہیں ہوتا"۔

چارلی چپلن (اداکار)

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

خاموش فلموں سے ہی لوگوں کو ہنسا دینے کے ماہر چارلی چپلن کے آخری لمحات میں جب ایک پادری نے کہا " خدا اس کی روح پر رحم فرمائے" تو مزاحیہ اداکار نے جواب میں کہا " کیوں نہیں؟ آخر یہ اسی سے تو تعلق رکھتی ہے"۔

ہیتھ لیجر (اداکار)

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

بیٹ مین کے پرستار دی ڈارک نائٹ کے جوکر کو کبھی نہیں بھول سکتے، جس کا کردار ہیتھ لیجر نے ہی ادا کیا اور نیند کی زیادہ ادویات کے نتیجے میں واقع ہونے والی موت سے قبل اپنی بہن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا " کیٹی، کیٹی، دیکھو، سب کچھ ٹھیک ہے، تم جانتی ہوں، مجھے بس کچھ نیند کی ضرورت ہے"۔

پال واکر (اداکار)

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

اپنی موت سے قبل ایک تقریب سے نکلتے ہوئے گاڑی پر سوار ہونے سے قبل پال واکر نے کہا تھا " ہم بس پانچ منٹ میں واپس آرہے ہیں"۔

چارلس ڈارون (سائنس دان)

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

نظریہ ارتقاءپیش کرنے والے سائنسدان چارلس ڈارون کے آخری الفاظ تھے " میں مرنے سے ڈرنے والا آخری شخص نہیں ہوں"۔

تھامس ایڈیسین (موجد)

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل اور ایک کتاب فیمس لاسٹ ورڈز کے مطابق اپنی موت سے قبل ایڈیسین کوما سے باہر نکل آئے، آنکھیں کھولیں اور اپنی بیوی سے کہا " باہر کا منظر بہت خوبصورت ہے"۔