کراچی میں ایم کیو ایم کارکنان کی ہنگامہ آرائی

اپ ڈیٹ 23 اگست 2016

متحدہ قومی موومنٹ کی کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کے دوران ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد کارکنان مشتعل ہوئے اور اپنی پارٹی کے سربراہ کے اکسانے پر ہنگامہ آرائی کا سلسلہ شروع کیا۔

الطاف حسین نے اپنے خطاب میں پاکستان کو پوری دنیا کے لیے ناسور اور سر درد قرار دیا جبکہ اس کو دہشت گردی کا اڈہ بھی کہا، انہوں نے پاکستان مردہ باد کے نعرے بھی لگوائے۔

تقریر کے بعد مشتعل افراد کی بڑی تعداد زینب مارکیٹ کے اطراف جمع ہوئی انہوں نے مقامی ٹی وی چینل کے دفتر پر بھی حملہ کیا اور چینل کے دفتر میں داخل ہو کر تھوڑ پھور کی، ایم کیو ایم کے کارکنوں کو گورنر ہاؤس کی جانب جانے سے روکنے کیلئے پولیس نے شیلنگ بھی کی۔

ہنگامہ آرائی میں ایک شخص ہلاک جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے۔

گورنر ہاؤس اور اس کی اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک بری طرح جام رہا جبکہ کراچی کے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے پولیس کی موبائل وین کو آگ لگائی — فوٹو/ پی پی آئی
ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے پولیس کی موبائل وین کو آگ لگائی — فوٹو/ پی پی آئی
مشتعل افراد کی بڑی تعداد زینب مارکیٹ کے اطراف جمع ہوئی اور پھر نجی ٹی وی چینل کے دفتر پر حملہ کیا گیا — فوٹو/ پی پی آئی
مشتعل افراد کی بڑی تعداد زینب مارکیٹ کے اطراف جمع ہوئی اور پھر نجی ٹی وی چینل کے دفتر پر حملہ کیا گیا — فوٹو/ پی پی آئی
مشتعل افراد کی جانب سے نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کیا گیا — فوٹو/ پی پی آئی
مشتعل افراد کی جانب سے نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کیا گیا — فوٹو/ پی پی آئی
زیینب مارکیٹ میں ہنگامہ آرائی سے گورنر ہاؤس اور اس کی اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک بری طرح جام ہوا — فوٹو/ پی پی آئی
زیینب مارکیٹ میں ہنگامہ آرائی سے گورنر ہاؤس اور اس کی اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک بری طرح جام ہوا — فوٹو/ پی پی آئی
پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ کر مشتعل افراد کو روکنے کی کوشش کرتی رہی — فوٹو/ اے ایف پی
پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ کر مشتعل افراد کو روکنے کی کوشش کرتی رہی — فوٹو/ اے ایف پی
ایم کیو ایم کے کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پر پولیس نے شیلنگ کی تاہم پھرمظاہرین نے اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا — فوٹو/ اے ایف پی
ایم کیو ایم کے کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پر پولیس نے شیلنگ کی تاہم پھرمظاہرین نے اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا — فوٹو/ اے ایف پی
مشتعل افراد کی جانب سے جلائی گئی پولیس موبائل کئی گھنٹوں تک متاثرہ مقام پر موجود رہی — فوٹو/ رائٹرز
مشتعل افراد کی جانب سے جلائی گئی پولیس موبائل کئی گھنٹوں تک متاثرہ مقام پر موجود رہی — فوٹو/ رائٹرز
متحدہ کی خواتین کارکنان زخمی ہونے والے ایم کیو ایم کے نوجوانوں کو پولیس سے بچانے کی کوشش کرتی رہیں — فوٹو/ اے پی
متحدہ کی خواتین کارکنان زخمی ہونے والے ایم کیو ایم کے نوجوانوں کو پولیس سے بچانے کی کوشش کرتی رہیں — فوٹو/ اے پی
ایم کیو ایم کی خواتین کارکنان بھی ہنگامہ آرائی میں آگے نظر آئیں — فوٹو/ اے پی
ایم کیو ایم کی خواتین کارکنان بھی ہنگامہ آرائی میں آگے نظر آئیں — فوٹو/ اے پی
سیکیورٹی اداروں کی جانب ہنگامہ آرائی کو مخصوص علاقے تک محدود رکھنے کا دعویٰ کیا گیا  — فوٹو/ اے پی
سیکیورٹی اداروں کی جانب ہنگامہ آرائی کو مخصوص علاقے تک محدود رکھنے کا دعویٰ کیا گیا — فوٹو/ اے پی