پاکستان کو رینکنگ بہتر بنانے کیلئے انگلش چیلنج درپیش

اپ ڈیٹ 23 اگست 2016
پاکستان کے کپتان اظہر علی اپنے انگلش ہم منصب آئن مورگن کے ساتھ سیریز کی ٹرافی کے ہمراہ پوز دیتے ہوئے۔ فوٹو رائٹرز
پاکستان کے کپتان اظہر علی اپنے انگلش ہم منصب آئن مورگن کے ساتھ سیریز کی ٹرافی کے ہمراہ پوز دیتے ہوئے۔ فوٹو رائٹرز

پاکستانی ٹیم ایک روزہ میچوں کی عالمی درجہ بندی میں بہتری کا عزم لیے کل ساؤتھ ہیمپٹن میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میچ کیلئے میدان میں اترے گی۔

ٹیسٹ میچوں کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر فائز پاکستان ایک روزہ میچوں میں تاریخ کی بدترین نویں نمبر پر موجود ہے اور ٹیسٹ کرکٹ میں مستقل مزاجی کے باوجود ون ڈے ٹیم کی کارکردگی غیرمستقل مزاجی کی عکاس ہے۔

پاکستان کو اس وقت ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی کا چیلنج درپیش ہے اور اس سلسلے میں انگلینڈ کے خلاف سیریز کافی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ پاکستان کو اس میں لازمی کامیابی درکار ہے تاہم گزشتہ ڈیڑھ سال سے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کو اس کی سرزمین پر ہرانا کسی چیلنج سے کم نہیں۔

آئرلینڈ کو یکطرفہ مقابلے میں شکست دینے کے بعد پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں اور وہ انگلینڈ کے خلاف بھی اسی طرح کی کارکردگی دہرانے کی خواہشمند ہے تاہم فتح سے قطع نظر قومی ٹیم کی چند کمزوریاں ٹیم انتظامیہ کے لیے لمحہ فکریہ بنی ہوئی ہیں۔

ٹیسٹ سیریز میں ناکامی کا شکار محمد حفیظ کو مڈل آرڈر بلے باز کی حیثیت سے ون ڈے ٹیم میں شامل کیا گیا لیکن وہ ایک کمزور باؤلنگ اٹیک کے خلاف بھی کچھ کرنے میں ناکام رہے۔

اسی طرح محدود اوورز کے میچوں میں اظہر علی اور سرفراز احمد کی فارم بھی کہیں کھو گئی ہے دونوں کھلاڑی ایک عرصے سے کوئی بڑی اننگز کھیلتے نظر نہیں آئے اور یہ چند پہلو ایک بہترین ٹیم کے خلاف فتح میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

پاکستانی ٹیم ایک بار پھر اپنے باؤلنگ اٹیک کے بل بوتے پر انگلینڈ کو زیر کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے جہاں محمد عامر اور عمر گل کا ساتھ دینے کیلئے اسپنرز عماد وسیم اور محمد نواز موجود ہوں گے جبکہ بیٹنگ میں ایک بار پھر ٹیم کی نظریں شرجیل خان پر مرکوز ہیں جنہوں نے آئرلینڈ کے خلاف 152 رنز کی اننگز کھیلی۔

ادھر انگلینڈ کی ٹیم بھی مقابلے کے لیے تیار نظر آتی ہے اور کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے خلاف تین اسپنرز میدان میں اتارنے پر غور کررہی ہے۔

2015 ورلڈ کپ کے بعد سے ایک روزہ کرکٹ میں سب سے بہترین کارکردگی دکھانے والی انگلش ٹیم اپنی کامیابیوں کا سلسلہ دراز کرتے ہوئے پاکستان کو ہرانے اور اپنی رینکنگ بہتر بنانے کی خواہشمند ہے۔

انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن نے پاکستان کو سخت حریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف سیریز مشکل ہو گی کیونکہ موجودہ کنڈیشنز ان کیلئے زیادہ موزوں ہیں اور یہ دورہ بنگلہ دیش اور ہندوستان سے قبل تیاریوں کا اچھا موقع ہے۔

انگلیند ٹیم میچ کے لیے معین علی اور عادل راشد کے ساتھ لیام ڈاسن کو ڈیبیو کرا سکتی ہے اور وہ اسپنرز کے لیے سازگار خشک وکٹوں پر پاکستانی بلے بازوں کو اسپن کے جال میں پھنسانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں گزشتہ سال دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والی سیریز میں انگلینڈ نے پاکستان کو زیر کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں