یہ کوئی راز نہیں کہ مارک زکربرگ چاہتے ہیں کہ فیس بک میں ویڈیوز کو مرکزی حیثیت حاصل ہوجائے اور اب ایک نئے فیچر کو برداشت کرنے کے لیے تیار ہوجائیں جو آپ کے مزاج پر یقیناً گراں گزرے گا۔

جی ہاں فیس بک میں اگر آپ کو ویڈیوز کا آٹو پلے کا فیچر پسند نہیں تو اب اس میں آڈیو کے اضافے کو بھی برداشت کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ میش ایبل کے مطابق کچھ صارفین کو اس کا سامنا ہوا ہے جن کے مطابق جیسے ہی نیوز فیڈ پر ویڈیوز پلے (جن میں اکثر کچھ سیکنڈ کے اشتہارات بھی ہوتے ہیں) ہوتی ہیں، اس کے ساتھ ہی آواز بھی آٹو پلے ہوجاتی ہے۔

اس سے پہلے آٹو پلے ویڈیو میں ساﺅنڈ نہیں چلتا تھا اور اب اگر اسمارٹ فون سائلنٹ موڈ پر نہ ہوا تو اچانک کمرہ تیز آواز سے گونجنے لگے گا۔

ابھی یہ فیچر صارفین کی محدود تعداد کے لیے متعارف کرایا گیا جیسا فیس بک کی جانب سے اکثر کیا جاتا ہے اور جلد دنیا بھر میں پیش کیا جاسکتا ہے۔

فیس بک نے بھی اس فیچر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد اپنے صارفین کے لیے ویڈیو کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔

تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ صارفین ویڈیو کے ساتھ آڈیو کے آٹوپلے پر کیسے ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔

اس فیچر میں ایک پوپ اپ میسج بھی سامنے آتا ہے جس میں کنٹرولز کے بارے میں معلومات دی جاتی ہے۔

تاہم اگر کسی کو یہ پسند نہیں تو فیس بک سیٹنگز میں جاکر آل ویز آف کا آپشن استعمال کرسکتا ہے۔

صاف ظاہر ہے کہ کسی دفتر یا پرہجوم جگہ پر کوئی بھی اس طرح بلند آواز کے ساتھ آٹو پلے ویڈیوز کو پسند نہیں کرے گا بلکہ غصہ آنے کا زیادہ امکان ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں