اٹلی میں زلزلے سے ہلاکتیں 120 تک پہنچ گئیں

اپ ڈیٹ 25 اگست 2016
اٹلی میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی—۔فوٹو/ اے ایف پی
اٹلی میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی—۔فوٹو/ اے ایف پی

روم: یورپ کے جنوب میں واقع اٹلی میں 6.3 شدت کے زلزلے نے ہر طرف تباہی مچادی اور عمارتوں کے ملبے تلے دب کر 120 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ایک شخص اپنے تباہ حال گھر کے قریب افسردہ بیٹھا ہے—۔فوٹو/اے ایف پی
ایک شخص اپنے تباہ حال گھر کے قریب افسردہ بیٹھا ہے—۔فوٹو/اے ایف پی

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وسطی اٹلی میں مقامی وقت کے مطابق رات 3 بجکر 36 منٹ پر زلزلہ آیا۔

رپورٹس کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیرِزمین تھی اور عمارتیں 20 سیکنڈز تک لرزتی رہیں۔

زلزلے کے باعث اٹلی کے صوبہ ریٹی کے شہر امیٹریس، اکیومولی اور پیسکارا میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں اور متعدد افراد ملبے تلے دب گئے۔

حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو ملبے سے نکالنے کے لیے امدادی کام جاری ہیں، تاہم سڑکوں پر ملبہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے ایک شخص کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے—۔فوٹو/ اے اپی
زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے ایک شخص کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے—۔فوٹو/ اے اپی

اس سے قبل اٹلی میں 2009 میں شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

امیٹریس کے میئر سرگئی پیروزی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا، ' یہ صورتحال انتہائی ڈرامائی ہے اور بہت سے لوگ ہلاک ہوچکے ہیں'۔

اٹلی کی سول پروٹیکشن سروس کے سربراہ فیبریزیو کرسیو نے زلزلے کو 'شدید' قرار دیتے ہوئے کہا کہ آدھے سے زیادہ علاقہ 'غائب' ہوچکا ہے۔

ایک عینی شاہد خاتون نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ زلزلے کے جھٹکوں سے ان کی آنکھ کھلی اور انھوں نے دیکھا کہ ان کے بیڈروم کی دیوار میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، جس کے بعد انھوں نے اپنے بچوں کے ساتھ باہر سڑک کی طرف دوڑ لگادی۔

اے ایف پی کے مطابق زلزلہ اتنا شدید تھا کہ 50 کلومیٹر پر واقع وسطی روم کے رہائشیوں نے بھی جھٹکے محسوس کیے۔

اٹلی میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں تباہی ہونے والی ایک عمارت—۔فوٹو/ اے ایف پی
اٹلی میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں تباہی ہونے والی ایک عمارت—۔فوٹو/ اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں