اٹلی میں شدید زلزلے نے تباہی مچادی

اپ ڈیٹ 24 اگست 2016

یورپ کے جنوب میں واقع اٹلی میں 6.3 شدت کے زلزلے نے ہر طرف تباہی مچادی اور عمارتوں کے ملبے تلے دب کر 38 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

وسطی اٹلی میں مقامی وقت کے مطابق رات 3 تین بجکر 36 منٹ کے قریب زلزلہ آیا۔

زلزلے کے باعث اٹلی کے صوبہ ریٹی کے شہر امیٹریس، اکیومولی اور پیسکارا میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں اور ملبے تلے متعدد افراد ملبے تلے دب گئے۔

اس سے قبل اٹلی میں 2009 میں شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اٹلی میں 2009 میں بھی شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے—فوٹو /اے ایف پی
اٹلی میں 2009 میں بھی شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے—فوٹو /اے ایف پی
ایک لمحے میں بے گھر ہونے والے افراد کے پاس حسرت سے ملبے کے ڈھیر کودیکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں—فوٹو / اے ایف پی
ایک لمحے میں بے گھر ہونے والے افراد کے پاس حسرت سے ملبے کے ڈھیر کودیکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں—فوٹو / اے ایف پی
زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیر زمین تھی اور عمارتیں 20 سیکنڈز تک لرزتی رہیں—فوٹو/ اے پی
زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیر زمین تھی اور عمارتیں 20 سیکنڈز تک لرزتی رہیں—فوٹو/ اے پی
زلزلے کے بعد بھی کافی دیر تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا—فوٹو/اے پی
زلزلے کے بعد بھی کافی دیر تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا—فوٹو/اے پی
اٹلی کے صوبہ ریٹی کے شہر امیٹریس، اکیومولی اور پیسکارا میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں —فوٹو/ اے ایف پی
اٹلی کے صوبہ ریٹی کے شہر امیٹریس، اکیومولی اور پیسکارا میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں —فوٹو/ اے ایف پی
کبھی محبت اور چاہت سے سجایا گیا گھر اب دھول اور مٹی میں اٹا ہوا نظر آرہا ہے—فوٹو/ رائٹرز
کبھی محبت اور چاہت سے سجایا گیا گھر اب دھول اور مٹی میں اٹا ہوا نظر آرہا ہے—فوٹو/ رائٹرز
زلزلے کے بعد تاحد نگاہ ملبے میں تبدیل شدہ گھر نظر آرہے ہیں—فوٹو/ اے پی
زلزلے کے بعد تاحد نگاہ ملبے میں تبدیل شدہ گھر نظر آرہے ہیں—فوٹو/ اے پی
زلزلے کی شدت کی وجہ سے گھروں کے علاوہ سڑکوں پر بھی دراڑیں پڑ گئیں—فوٹو/اے ایف پی
زلزلے کی شدت کی وجہ سے گھروں کے علاوہ سڑکوں پر بھی دراڑیں پڑ گئیں—فوٹو/اے ایف پی
سڑکوں پر ملبہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے—فوٹو/ اے پی
سڑکوں پر ملبہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے—فوٹو/ اے پی
زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں اور متعدد افراد کو ملبے کے اندر سے نکالا گیا—فوٹو/ رائٹرز
زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں اور متعدد افراد کو ملبے کے اندر سے نکالا گیا—فوٹو/ رائٹرز
زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی ایک راہبہ اپنے پیاروں کو خیریت سے آگاہ کررہی ہیں—فوٹو/ اے پی
زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی ایک راہبہ اپنے پیاروں کو خیریت سے آگاہ کررہی ہیں—فوٹو/ اے پی
زلزلے کے مقام پر لگی ایک گھڑی میں وقت 3 بجکر 36 منٹ پر ٹھہر گیا، جو زلزلے کے وقت کی نشاندہی کرتا ہے—فوٹو/ اے پی
زلزلے کے مقام پر لگی ایک گھڑی میں وقت 3 بجکر 36 منٹ پر ٹھہر گیا، جو زلزلے کے وقت کی نشاندہی کرتا ہے—فوٹو/ اے پی