پاکستان روز باؤل میں ریکارڈ بہتر بنانے کا خواہاں

24 اگست 2016
پاکستان ٹیم کے کوچ مکی آرتھر۔ فوٹو رائٹرز
پاکستان ٹیم کے کوچ مکی آرتھر۔ فوٹو رائٹرز

پاکستانی ٹیم آج انگلینڈ کے خلاف ساؤتھ ہیمپٹن میں پہلے ایک روزہ کیلئے میدان میں اترے گی جہاں وہ فتح کے ساتھ اپنا ریکارڈ بہتر بنانے کی خواہاں ہے۔

انگلینڈ کے جنوبی ساحلی علاقے میں واقع گراؤنڈ میں 20 ہزار شائقین کے بیٹھے کی گنجائش ہے اور یہ ہیمپشائر کاؤنٹی کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ روز باؤل نے 2001 میں پہلی مرتبہ کسی اہم میچ کی میزبانی کی اور یہ ساؤتھ ہیمپٹن میں کسی انٹرنیشنل میچ کی میزبانی کرنے والا پہلا گراؤنڈ ہے۔

یہ اس گراؤنڈ پر 20 واں انٹرنیشنل اور 10واں ڈے نائٹ میچ ہو گا جہاں گزشتہ 19 میچوں میں دس مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم فتحیاب رہی جبکہ دس مرتبہ اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا، ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔

تاہم 2001 سے قبل ساؤتھ ہیمپٹن میں واقع ایک اور گراؤنڈ پر متعدد میچز کھیلے گئے اور اسے ورلڈ کپ کے تین میچز کی میزبانی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

پاکستان نے اس سے قبل اس میدان پر تینوں میچز ماہ ستمبر میں کھیلے جس میں سے دو میں اسے شکست اور ایک میں فتح نصیب ہوئی۔ پہلی مرتبہ گرین شرٹس آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میدان میں اترے جہاں اسے یکطرفہ مقابلے کے بعد سات وکٹ سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

باؤلنگ کیلئے سازگار وکٹ پر پاکستان نے حیران کن طور پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 39ویں اوور میں 131 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی، یاسر حمید 39 رنز کے ساتھ سب سے کامیاب بلے باز رہے جبکہ کپتان انضمام الحق نے 21 رنز بنائے۔

شعیب اختر نے شاندار اسپیل میں ویسٹ انڈین اوپنرز کرس گیل اور ویول ہائنڈز کو پویلین رخصت کردیا لیکن مین آف دی میچ رام نریش سروان کے ناقابل شکست 56 رنز کی بدولت ویسٹ انڈین ٹیم نے 29ویں اوور کی پہلی گیند پر ہدف حاصل کر کے اپنی ٹیم کو فائنل میں پہنچا دیا۔

پاکستان انگلینڈ کے خلاف دوطرفہ سیریز کا تیسرا میچ کھیلنے کیلئے دوسری مرتبہ اس میدان میں اتری اور اس سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان نے سات گیندوں قبل دو وکٹ سے فتح اپنے نام کی۔

پاکستان نے انگلینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو میزبان نے نو وکٹ پر 271 رنز کا بہترین مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا، اینڈریو اسٹراس نے 50، پال کالنگ وُڈ نے 61 اور جیمی ڈیرمپل نے 62 رنز بنائے۔

رانا نوید الحسن نے چار جبکہ شعیب اختر اور عبدالرزاق نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے نائب کپتان اور مین آف دی میچ یونس خان کے 101 رنز اور 60 رنز بنانے والے محمد یوسف کے ساتھ تیسری وکٹ کیلئے 167 رنز کی شراکت کی بدولت اس میدان پر پہلی مرتبہ فتح حاصل کی، کپتان انضمام الحق نے 33 گیندوں پر 44 رنز کی برق رفتار اننگ کھیلی۔ جب 2010 میں پاکستانی ٹیم روز باؤل پہنچیی تو انگلینڈ کے موجودہ کپتان آئن مورگن نے میلہ لوٹ لیا۔

انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو مورگن کے 107 رنز کی بدولت 256 رنز بنائے، شعیب اختر نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 40 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں کامران اکمل اور محمد حفیظ کی جانب سے 63 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کرنے کے باوجود پاکستان کی پوری ٹیم 135 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

شاہد آفریدی کوگریم سوان نے پہلی ہی گیند پر پویلین لوٹا اور میچ میں اسٹورٹ براڈ کی طرح تین وکٹیں لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں