کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں قائم حسین ہزارہ گوٹھ میں ملزمان نے 3 سالہ بچے کو بدفعلی کے بعد قتل کردیا۔

پولیس کے جاری بیان کے مطابق واقعے کے مرکزی ملزم رضوان ولد میر حسین سمیت دیگر دو ملزمان طاہر ولد محمد صادق اور نعیم ولد مشتاق کو گرفتار کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ واقعہ کا مرکزی ملزم رضوان مقتول کا خالہ زاد بھائی ہے، جس نے اپنے دیگر دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر 3 سالہ رحمٰن علی کھوکھر ولد نوید علی کھوکھر کو اس کے گھر کے باہر سے اغوا کیا تھا۔

ملزم رضوان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اس نے طاہر کے ساتھ مل کر رحمٰن علی کو اتوار کے دن مدہو گوٹھ میں قائم اس کے گھر کے باہر سے اغوا کیا اور اسے حسین ہزارہ گوٹھ میں ایک خالی فلیٹ پر لے گئے جہاں ان کا تیسرا ساتھی نعیم پہلے سے موجود تھا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ ان تنیوں نے معصوم بچے کے ساتھ بدفعلی کی جس پر بچے نے چیخ و پکارشروع کردی تو اس نے بچے کے منہ میں کپڑا ٹھونس دیا اور بدفعلی کرنے کے بعد بچے کو پانی کی ٹینکی میں پھینک دیا جہاں وہ دم گھٹنے سے ہلاک ہوگیا۔

پولیس نے رواں ہفتے کے آغاز میں دفعہ 364 اے، 302، اور 34 کے تحت مقدمہ نمبر 422/16 درج کرکے تفتیش کا آغاز کیا تھا۔

آئی جی سندھ نے مذکورہ واقعے کی تفتیشی پولیس ٹیم کو مقدمے کے اندراج کے 48 گھنٹے میں ملزمان کی گرفتاری پر تعریفی اسناد اور 50 ہزار روپے نقد انعام دینے کا اعلان کردیا۔

مذکورہ ٹیم ڈی آئی جی ایسٹ زون، ایس ایس پی ایسٹ اور ایس پی گلشن کی سربراہی میں بنائی گئی تھی، جس میں ایس ایچ او گلستان جوہر شاہد چوہدری اور شہید اسماعیل حسین ہزارہ گوٹھ چوکی کے انچارج اے ایس آئی طارق خان، ہیڈ کانسٹیبل فخر الدین اور پولیس کانسٹیبل سمیع شامل تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں