موٹاپے کا سبب بننے والی سب سے بڑی وجہ

24 اگست 2016
یہ بات نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو

مانیں یا نہ مانیں مگر عمر کی چوتھی دہائی میں داخل ہونے کے بعد جسمانی وزن میں اضافہ یا موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اس کی وجہ صرف آپ کی سستی ہے۔

جی ہاں جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے انسان کم سے کم متحرک رہنے لگتا ہے اور یہ سست طرز زندگی موٹاپے کا باعث بن جاتا ہے۔

یہ بات نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق کے مطابق یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ ہم جو غذا کھاتے ہیں اس سے حاصل ہونے والی کیلوریز کو جلانے کے لیے سب سے اہم چیز جسمانی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔

اب چاہے سیڑھیوں پر چڑھا جائے، دفتر میں چہل قدمی کی جائے یا ورزش کے ذریعے پسینہ بہایا جائے ہم اپنی توانائی کو استعمال کرتے ہیں اور اس طرح جسمانی وزن کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ موٹاپے سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ کسی بھی سرگرمی جیسے چہل قدمی یا جوگنگ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ کیلوریز کو جلانا ہے۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ویٹ لفٹنگ یا جسمانی مضبوطی کی ورزشیں موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے فائدہ مند نہیں کیونکہ وہ کیلوریز جلانے کا کام نہیں کرتیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ویٹ لفٹنگ یا جسمانی مضبوطی کی تربیت ایک صحت مند عادت ہے جو توازن اور جسمانی پھرتی کے لیے تو فائدہ مند ہے مگر یہ میٹابولزم کو تیز نہیں کرتیں جو غذا کو ہضم کرنے میں مدد دینے والا نظام ہے۔

تحقیق کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ لوگ جسمانی طور پر سست ہونے لگتے ہیں اور جسم کی غذائی ضروریات کے بارے میں بھی انہیں معلومات نہیں ہوتی۔

محققین نے مشورہ دیا ہے کہ لوگوں کو غذا کے حوالے سے زیادہ شعور پیدا کرنا چائے اور جب بھوک لگے اسی وقت کھانا چاہئے، اس طرح موٹاپے سے بچنا آسان ہوجاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں