زمین جیسا اب تک کا سب سے قریب ترین سیارہ دریافت

24 اگست 2016
پروکیسما بی کی ایک تصوراتی تصویر — فوٹو بشکریہ ای ایس او
پروکیسما بی کی ایک تصوراتی تصویر — فوٹو بشکریہ ای ایس او

ماہرین فلکیات نے ایسا چٹانی سیارہ دریافت کیا ہے جہاں خلائی مخلوق کی موجودگی کا امکان ہے اور یہ زمین سے اتنا قریب ہے کہ وہاں تک سفر کیا جاسکتا ہے۔

یہ سیارہ چلی میں واقع یورپی سدرن آبزرویٹری (ای ایس او) ٹیلی اسکوپس کی مدد سے دریافت کیا گیا۔

یہ نئی دنیا زمین سے کچھ بڑی ہے اور چار نوری برسوں کے فاصلے پر ہمارے نظام شمسی کے قریب ترین ستارے پروکسیما سینچوری کے گرد گھوم رہا ہے۔

یہ اب تک دریافت ہونے والے زمین جیسے سیاروں میں سب سے قریب ہے اور اس پر تحقیق محققین کے مطابق زیادہ آسان ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ اپنے ستارے کے قابل رہائش حصے میں واقع ہے یا آسان الفاظ میں یہاں سیال پانی کی موجودگی کا قوی امکان ہے۔

اس سیارے کو پروکسیما بی کا نام دیا گیا ہے اور محققین وہاں زندگی کے آثار تلاش کرنے کے حوالے سے کافی پرجوش ہیں۔

تحقیقی ٹیم میں شامل کوئین میری یونیورسٹی لندن کے کیولیم اینگلادا ایسکیوڈو کے مطابق " یہ توقعات بالکل معقول ہیں کہ اس سیارے میں زندگی موجود ہوسکتی ہے"۔

فلکی طبیعات کے ماہر ایمونس کیرنز کا اس حوالے سے کہنا تھا " سورج کے قریب ترین ستارے کے پاس یہ دریافت ہونے والا سیارہ نہ صرف زمین کے حجم کا ہے بلکہ وہ ایسی جگہ پر موجود ہے جو زندگی کی معاونت کے لیے ضروری ہے، اور وہاں ایسے عناص موجود ہیں جو رہائش کے قابل سیاروں میں مشترک ہوتے ہیں"۔

اگرچہ یہ سیارہ قریب ترین یعنی 4.2 نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ہے تاہم آج وہاں بھیجے جانے والا خلائی مشن کو سیارے تک پہنچنے کے لیے 70 ہزار سال درکار ہوں گے۔

یہ سیارہ اپنے ستارے کے بہت قریب ہے اور اسے مدار میں چکر مکمل کرنے کے لیے صرف 11.2 دن لگتے ہیں مگر محققین کے مطابق یہ اس لیے قابل رہائش مقام سمجھا جارہا ہے کیونکہ پروکیسما سینچوری ہمارے زرد سورج کے مقابلے میں سرخ رنگ کا ایک چھوٹا، ٹھنڈا اور مدھم ستارہ ہے۔

اس حوالے سے محققین نے جریدے جرنل نیچر میں اپنے مقالے کو پیش کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں