'نمبرون ٹیم کے طورپر اگلے سیزن میں دباؤ ہوگا'

25 اگست 2016
اسد شفیق نے انگلینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میں 109 رنز کی اننگز کھیلی تھی—فوٹو: رائٹرز
اسد شفیق نے انگلینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میں 109 رنز کی اننگز کھیلی تھی—فوٹو: رائٹرز

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز اسد شفیق کا کہنا ہے کہ دنیا کی نمبرون ٹیم بننے کے بعد کارکرگی میں تسلسل کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوگا اور اگلا سیزن ہمارے لیے بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔

ڈان کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسد شفیق نے پاکستان کوعالمی نمبرایک ٹیم بننے کو پوری ٹیم کی بھرپور محنت اور مصباح الحق کی پرعزم قیادت کا صلہ قرار دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یقینی طورعالمی نمبرایک ٹیم کا حصہ ہونا نہ صرف میرے کیریئر کا قابل فخر لمحہ تھا بلکہ گزشتہ تین سالوں کے دوران جب ہم ایک ٹیم کی حیثیت سے یکجا ہوئے اور مختلف حالات سے گزرے ہیں اس وقت ایک خواب تھا جو حقیقت ثابت ہوا'۔

اسد شفیق نے کہا کہ 'یہ کسی ایک کی انفرادی کوشش کا نتیجہ نہیں بلکہ پوری ٹیم اس تاریخی کامیابی پر مبارک باد کی مستحق ہے'۔

ٹیسٹ کپتان مصباح کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'جب 2010 میں ٹیم اسپاٹ فکسنگ کے دلدل میں پھنسی ہوئی تھی تاہم مصباح کی کپتان کی حیثیت سے موجودگی سے پاکستان کرکٹ کے لیے قابل فخر لمحہ میسر آیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم اس وقت عالمی نمبر ایک ہیں اس کی بنیادی محرک مصباح کی کھلاڑیوں پر خوداعتمادی کے ساتھ قیادت ہے'۔

مزید پڑھیں: پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی نمبرایک ٹیم

اسد شفیق نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے آخری میچ میں سنچری کو اپنے کیریئر کی بہترین اننگز گردانتے ہوئے اس کا سارا کریڈٹ تجربہ کار بلے باز یونس خان کو دے دیا۔

اوول ٹیسٹ پر بات کرتے ہوئے مڈل آرڈر بلے باز نے کہا کہ 'جس انداز میں آؤٹ ہورہا تھا اس پر میں بہت مایوس تھا لیکن آخری ٹیسٹ سے قبل یونس خان نے مجھے اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کو ویڈیو اینالسٹ طلحہ کے ساتھ 30 منٹ کے سیشن میں بلایا جہاں ہم نے مل کر سیریز میں میرے آؤٹ ہونے کا جائزہ لیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ایجبسٹن ٹیسٹ میں جب دو مرتبہ اندر آتی گیند پرآؤٹ ہوا تو یونس خان نے اس کو نوٹ کیا تھا اور مجھے اس مسئلے سے نمٹنے کو کہا جو میرے لیے بہترین ثابت ہوا'۔

'میں نے ایجبسٹن ٹیسٹ کی 109 رنز کی اننگز عظیم بلے باز حنیف محمد کے نام کردی تھی جو میچ کے دوسرے روز انتقال کرگئے تھے'۔

یونس خان کی 218 رنز کی فتح گر اننگز میں ساتھ دینے کو اسد شفیق نے اپنے لیے قابل فخر قرار دیا۔

'یونس کو بیٹنگ کرتے ہوئے دیکھنا شاندار تھا کیونکہ وہ گزشتہ میچوں میں رنز نہ بننے پر سخت تنقید کاشکار تھے لیکن انھوں نے ہمارے ساتھ وعدہ کیا تھا وہ خاص اننگز کھیلیں گے اور اس 150 رنز کی شراکت میں مجھے بے پناہ اعتماد ملا'۔

مستقبل میں پاکستان کو مزید کامیابیاں دلانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اسد نے کہا ' آنے والے سیزن ہمارے لیے بہت بڑے چیلنج ہوں گے، ٹیسٹ کی عالمی نمبر ایک ٹیم کا مطلب ہے کہ ہم پر ایک اضافی دباؤ ہوگا کیونکہ توقعات بہت زیادہ ہوں گی'۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی نمبر ایک بننا ہماری منزل نہیں، مصباح

ان کا کہنا تھا کہ 'سرفہرست ٹیم کی حیثیت سے آپ کو اپنا مقام برقرار رکھتے ہوئے اپنی ٹیم کو بہتری کی جانب رواں رکھنا ہوتا ہے لیکن ٹیم میں ہم آہنگی عروج پر ہے'۔

اسد شفیق نے ہیڈ کوچ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 'مکی آرتھر نے ہیڈ کوچ کے طورپر اہداف مقرر کئے ہیں، وہ ایک مثبت سوچ رکھنے والا اور کھرا آدمی ہے اور ہمارا مجموعی خواب یہی ہے کہ ہم مستقل مزاجی کے ساتھ اچھی کارکردگی دکھاتے رہیں'۔

یہ خبر 25 اگست کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں