اڑیسہ: ہندوستان کی ریاست اڑیسہ میں غربت کے باعث ایک شخص نے اپنی اہلیہ کی لاش کو مجبوراً 10 کلومیٹر تک کندھے پر اٹھائے پیدل سفر طے کیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق افسوس ناک واقعہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک ہندوستان کی ریاست اڑیسہ کے علاقے بھاوانی پٹنا میں پیش آیا جہاں پر ماجہی نامی ایک مقامی شخص نے غربت کے باعث اپنی اہلیہ امانگ دیس کی لاش کو ہسپتال سے گاؤں منتقل کرنے کیلئے اسے کندھے پر اٹھایا اور 10 کلومیٹر کا پیدل سفر طے کیا جبکہ اس موقع پر 12 سالہ بیٹی بھی اس کے ہمراہ تھی۔

ماجہی کا کہنا تھا کہ ہر قسم کی کوششوں کے باوجود وہ ہسپتال کی انتظامیہ سے اپنی اہلیہ کی لاش کو گاؤں منتقل کرنے کیلئے ایمبولنس کے حصول میں ناکام رہا، جس کے بعد اس نے لاش کو ایک کپڑے میں لپیٹا اور اسے کندھے پر رکھ کر میلگھارا نامی گاؤں کی جانب پیدل سفر کا آغاز کردیا، جو بھاوانی پٹنا سے 60 کلومیٹر دور ہے۔

اس شخص نے اہلیہ کی لاش کو گاؤں منتقل کرنے کیلئے 10 کلومیٹر پیدل سفر کیا— فوٹو: بشکریہ بی بی سی.
اس شخص نے اہلیہ کی لاش کو گاؤں منتقل کرنے کیلئے 10 کلومیٹر پیدل سفر کیا— فوٹو: بشکریہ بی بی سی.

جس وقت ماجہی اور اس کی بیٹی 10 کلومیٹر کا سفر پیدل طے کرچکے تو مقامی افراد نے انھیں روک کر معاملہ دریافت کیا، جس کے بعد مقامی افراد نے ضلع کے کلیکٹر سے انھیں ایمبولنس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ باقی 50 کلومیٹر کا راستہ طے کرسکیں۔

ماجہی نے مقامی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'میں نے ہسپتال کی انتظامیہ سے کہا تھا کہ میں غریب آدمی ہوں اور گاڑی کا بندوبست نہیں کرسکتا، تاہم بار بار کی کوششوں کے بعد بھی انھوں نے میری مدد نہیں کی'۔

کالاہاندی ضلع کے کلیکٹر بروندا ڈی کا کہنا تھا کہ 'جب ہمیں واقعے کی اطلاع ملی تو ہم نے ضلع کے میڈیکل چیف افسر سے بات کی اور متاثرہ خاندان کیلئے ایمبولنس کا انتظام کرایا'۔

کالاہاندی سے تعلق رکھنے والی ریاست کی شہری ترقی کی وزیر پوشپندرا سنگھ دیو کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات اور فوری طور پر اس کی رپورٹ طلب کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

تاہم انھوں نے دعویٰ کیا کہ جیسے ہی انتظامیہ کے علم میں مذکورہ معاملہ آیا تھا، ماجہی کی اہلیہ کی لاش کو گاؤں تک پہنچانے کیلئے ایک ایمبولنس کو روانہ کردیا گیا تھا۔

وزیر کا کہنا تھا کہ 'تاہم اس وقت تک وہ شخص لاش کے ساتھ 10 کلومیٹر کا راستہ پیدل طے کرچکا تھا، جبکہ رپورٹ کو دیکھنے کے بعد ضروری کارروائی عمل میں لائی جائے گی'۔

تبصرے (0) بند ہیں