کوئٹہ: بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر میں نامعلوم مسلح دہشت گردوں کے حملے میں 6 لیویز اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

مقامی انتظامیہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں لیویز کا ایک رسالدار میجر زخمی بھی ہوا، جسے علاج کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

مکران ڈویژن کے کمشنر بشیر بنگلزئی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مسلح حملہ آوروں نے گوادر کی تحصیل کلودان میں لیویز کے قافلے پر حملہ کیا۔

لیویز کا قافلہ گوادر کی تحصیل جیوانی سے ایک زمین کے تنازع کو حل کرکے واپس آرہا تھا کہ مسلح دہشت گردوں نے ان حملہ پر کردیا۔

ملزمان حملے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

کمشنر کا کہنا تھا کہ واقعے میں زخمی ہونے والے لیویز پارٹی کے سربراہ نائب تحصیلدار نعیم گچکی کو ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے، جبکہ دیگر اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی لیویز کے مزید دستے جائے وقوعہ کی جانب بھیج دیئے گئے تاکہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔

مذکورہ حملے کے بعد ضلع گوادر کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں متعدد کالعدم گروپ اور علیحدگی پسند بلوچ تنظیمیں فورسز کے خلاف مسلح کارروائیوں میں مصروف ہیں، ان کارروائیوں میں سیکڑوں لیویز اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

صوبے کی انتظامیہ نے ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپریشنز اور کارروائیوں کا آغاز کررکھا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں کی کی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی انتظامیہ نے متعدد مرتبہ اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' ملوث ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Aug 26, 2016 12:07am
بلوچستان کے حالات بگڑتے جارہے ھیں ھم سمجھتے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ھے اس کا سیاسی حل نکالنا ھوگا ھم دھشتگردی کی تمام اقسام کی مذمت کرتے ھیں لیکن اس کے یہ بھی سمجھتے ھیں کہ ہر مسئلے کا حل فوجی آپریشن نہیں ھوتا بلوچوں کے جائز مطالبات ماننے چاہئے بلوچوں کی اکثریت محب وطن ھے سیاسی حل کو موقعہ دینا ھوگا