بارش سے لاہور ’ڈوب‘ گیا

26 اگست 2016

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہونے والی بارش کے بعد پورے شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔

رپورٹس کے مطابق لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران 90 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

بارش کے باعث کئی علاقوں دو دن تک سڑکوں پر پانی کھڑا رہا جبکہ متعدد علاقوں میں حادثات بھی پیش آئے۔

لاہور سمیت پنجاب کے کئی علاقوں سے شہریوں کی مختلف حادثات میں ہلاکت کی رپورٹس بھی سامنے آئیں جبکہ کئی علاقوں میں شہریوں کے گھر اور دیگر مال مویشی بھی نقصان کی زد میں آئے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید بارشوں کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔

قائد اعظم لائبریری کے باہر کھڑا پانی بھی تالاب کا منظر پیش کرتا رہا — فوٹو: پی پی آئی
قائد اعظم لائبریری کے باہر کھڑا پانی بھی تالاب کا منظر پیش کرتا رہا — فوٹو: پی پی آئی
سڑکوں پر کھلے مین ہول حادثات کی بڑی وجہ بنے — فوٹو : اے ایف پی
سڑکوں پر کھلے مین ہول حادثات کی بڑی وجہ بنے — فوٹو : اے ایف پی
لاہور میں 24 گھنٹوں میں 90 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی — فوٹو : آن لائن
لاہور میں 24 گھنٹوں میں 90 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی — فوٹو : آن لائن
سڑکوں پر بارش کا پانی زیادہ ہونے سے گاڑیاں بند ہونے کی وجہ سے شہریوں نے تانگوں میں  سفر کو ترجیح دی — فوٹو : آن لائن
سڑکوں پر بارش کا پانی زیادہ ہونے سے گاڑیاں بند ہونے کی وجہ سے شہریوں نے تانگوں میں سفر کو ترجیح دی — فوٹو : آن لائن
کچی آبادیوں اور جھونپڑیوں میں رہنے والے شہری بارشوں سے زیادہ متاثر ہوئے — فوٹو: آن لائن
کچی آبادیوں اور جھونپڑیوں میں رہنے والے شہری بارشوں سے زیادہ متاثر ہوئے — فوٹو: آن لائن
عید قریب آ رہی ہے اس لیے بعض مقامات پر اندرون پنجاب سے لائے گئے جانوروں کی منڈیاں بھی لگائی گئی ہیں، لیکن بارش کے ساتھ ان بیوپاریوں کو بھی مشکل در پیش ہے — فوٹو:  پی پی آئی
عید قریب آ رہی ہے اس لیے بعض مقامات پر اندرون پنجاب سے لائے گئے جانوروں کی منڈیاں بھی لگائی گئی ہیں، لیکن بارش کے ساتھ ان بیوپاریوں کو بھی مشکل در پیش ہے — فوٹو: پی پی آئی
سبزی منڈی اور دیگر مارکیٹوں میں پانی کھڑا ہونے  سے تاجر پریشان نظر آئے — فوٹو : آن لائن
سبزی منڈی اور دیگر مارکیٹوں میں پانی کھڑا ہونے سے تاجر پریشان نظر آئے — فوٹو : آن لائن
سڑکوں پر کھلے مین ہول حادثات کا سبب بنتے رہے — فوٹو : اے ایف پی
سڑکوں پر کھلے مین ہول حادثات کا سبب بنتے رہے — فوٹو : اے ایف پی
بزرگ شہریوں کو سڑکوں پر کھڑے پانی سے زیادہ مشکل پیش آئی — فوٹو: اے ایف پی
بزرگ شہریوں کو سڑکوں پر کھڑے پانی سے زیادہ مشکل پیش آئی — فوٹو: اے ایف پی
سڑکوں پر پانی کی وجہ سے دفاتر میں حاضری بھی کم رہی — فوٹو: پی پی آئی
سڑکوں پر پانی کی وجہ سے دفاتر میں حاضری بھی کم رہی — فوٹو: پی پی آئی
اسکول جانے والے بچے پانی میں ہی چل کر اپنے تعلیمی اداروں میں پہنچے — فوٹو : پی پی آئی
اسکول جانے والے بچے پانی میں ہی چل کر اپنے تعلیمی اداروں میں پہنچے — فوٹو : پی پی آئی
نکاسی کا مناسب نظام نہ ہونے سے کئی شہریوں کے گھروں میں بھی پانی داخل ہوا — فوٹو: آن لائن
نکاسی کا مناسب نظام نہ ہونے سے کئی شہریوں کے گھروں میں بھی پانی داخل ہوا — فوٹو: آن لائن
ایل ڈی اے کے اہلکار متاثرہ علاقوں سے پانی نکالنے کی کوشش کرتے رہے — فوٹو: آن لائن
ایل ڈی اے کے اہلکار متاثرہ علاقوں سے پانی نکالنے کی کوشش کرتے رہے — فوٹو: آن لائن
شاہراہوں پر کھڑے پانی میں گاڑیاں نصف نصف ڈوبی رہیں — فوٹو : اے پی پی
شاہراہوں پر کھڑے پانی میں گاڑیاں نصف نصف ڈوبی رہیں — فوٹو : اے پی پی
سڑکوں پر پانی کھڑے ہونے سے والدین کو بچے اسکول لے جانے اور واپسی پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا — فوٹو: اے ایف پی
سڑکوں پر پانی کھڑے ہونے سے والدین کو بچے اسکول لے جانے اور واپسی پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا — فوٹو: اے ایف پی
کچھ لوگ اس ’سیلابی کیفیت‘ میں بھی کھانے پینے کا مزہ لینے ٹھیلوں پر کھڑے رہے — فوٹو: اے ایف پی
کچھ لوگ اس ’سیلابی کیفیت‘ میں بھی کھانے پینے کا مزہ لینے ٹھیلوں پر کھڑے رہے — فوٹو: اے ایف پی
گلیوں میں موجود پانی نہر کا منظر پیش کر رہا تھا— فوٹو: آن لائن
گلیوں میں موجود پانی نہر کا منظر پیش کر رہا تھا— فوٹو: آن لائن