اسلام آباد: وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ کا تنازع حل ہوگیا جس کے بعد ایف بی آر اور سندھ ریونیو بورڈ کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ تنازع پر ایف بی آر اور سندھ ریونیو بورڈ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے اور فریقین کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے۔

معاہدے کے مطابق مارچ 2014 کی مفاہمتی یادداشت کی روشنی میں ان پٹ کے کلیمز کی تصدیق کی جائے گی۔

ڈان نیوز کے نمائندے کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے سندھ کے لیے سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ کا مطالبہ مان لیا ہے اور ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ بحال کرنے کیلئے فنانس ایکٹ 2016 میں کی گئی ترمیم واپس لینے پر تیار ہوگیا ہے۔

جس کے بعد ترمیم واپس لینے کیلئے آرڈیننس کے اجرا پر غور کیا جارہا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق فریقین کے درمیان سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ کا معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت ٹیکس گزاروں کو صوبائی سطح پر سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈجسٹمنٹ کی سہولت دی جائے گی۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے فنانس ایکٹ 2016 میں ترمیم کے ذریعے سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ ختم کردی تھی جس پر سندھ ریونیو بورڈ اور ٹیکس گزاروں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس ضمن میں ایف بی آر اور سندھ ریونیو بورڈ کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوئے اور بلا آخر اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات میں فریقین کے درمیان معاملات طے پاگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں