اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی نیوز چینل 'نیوز ون' کے ایک پروگرام میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ اورسماجی کارکن ماروی سرمد کے درمیان تلخ کلامی پر مبنی پروگرام نشر کرنے پر چینل کو 2 لاکھ روپے جرمانے کی سفارش کردی۔

چیئرپرسن شمیم ہمایوں کی زیر صدارت پیمرا شکایات کونسل کے 41 ویں اجلاس میں کونسل نے نیوز ون کے پروگرام 'ٹین پی ایم وِد نادیہ مرزا' کے 10 جون 2016 کو نشر ہونے والے پروگرام میں شریک مہمانوں حافظ حمد اللہ اور ماروی سرمد کے درمیان تلخ جملوں کے تبادلے، تضحیک آمیز اور غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کرنے اور دھمکیاں نشر کرنے پر دیئے گئے اظہار وجوہ کے نوٹس اور اس پر دائر کردہ جواب پر سماعت کرتے ہوئے چینل کو 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے اور معافی نشر کرنے کی سفارش کی۔

مزید برآں جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔

علاوہ ازیں کونسل نے تمام چینلز کو ہدایات جاری کرنے کی بھی سفارش کی کہ انتہا پسندانہ خیالات کے مالک مہمانوں کو مدعو کرنے سے گریز کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ٹی وی شو میں جے یو آئی کے سینیٹر کی خاتون سے 'بدکلامی'

یاد رہے کہ رواں برس 10 جون کو نیوز ون چینل کے ایک ٹاک شو میں حالیہ دنوں میں پاکستان میں غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کے حوالے سے ایک مباحثے کے دوران سینیٹر حافظ حمد اللہ اس وقت شدید اشتعال میں آ گئے جب ماروی سرمد نے بیرسٹر مسرور کے اسلامی نظریاتی کونسل کے خلاف سخت موقف کی حمایت کی۔

ٹی وی شو کے دوران حافظ حمد اللہ نے مبینہ طور پر سماجی کارکن ماروی سرمد سے بدکلامی کی، جبکہ پروگرام میں شریک دونوں افراد نے ایک دوسرے کو دھمکیاں بھی دیں، ماروی سرمد نے دعویٰ کیا تھا کہ ان پر جسمانی طور پر تشدد کی بھی کوشش کی گئی۔

بعدازاں ماروی سرمد کی درخواست پر دھمکیاں دینے اور خاتون کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے الزام کے تحت سینیٹر حافظ حمد اللہ کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا، جس میں دفعہ 506 اور دفعہ 394 شامل کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:ماروی سرمد،حمداللہ معاملے پر ٹی وی چینل کو نوٹس

دوسری جانب تلخ کلامی اور دھمکی آمیز گفتگو نشر کرنے پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا۔

'عمران خان کی تیسری شادی کی غیر مصدقہ خبر'

پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی تیسری شادی کی غیر مصدقہ خبر نشر کرنے پر 13 ٹی وی چینلز پر جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کردی۔

پیمرا شکایات کونسل کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینٹرل میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ افتخار درانی کی جانب سے گذشتہ ماہ 12 جولائی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی تیسری شادی سے متعلق خبر نشر کرنے پر ٹی وی چینلز کے خلاف دائر کی گئی شکایت کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران شکایت کنندہ افتخار درانی نے کونسل سے سفارش کی کہ صرف دنیا ٹی وی کے خلاف شکایت کی پیروی کی جائے اور باقی تمام چینلز کا نام حذف کردیا جائے۔

تاہم کونسل نے کہا کہ ایک ہی خلاف ورزی پر کسی چینل کے خلاف کارروائی ہو اور باقی چینلز کو چھوڑ دیا جائے، یہ طریقہ کار انصاف کے اصولوں کے منافی ہے، لہذا جس چینل نے بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، اس کو سزا ملنی چاہیئے تاکہ ٹی وی پر صحافت کا معیار قائم رہے۔

کونسل نے بغیر کسی ثبوت کے خبر چلانے پر کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام چینلز پر 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کی۔

جن ٹی وی چینلز پر جرمانہ عائد کیا گیا، ان میں دنیا نیوز، جیو نیوز، نیو نیوز، رائل نیوز، خیبر نیوز، چینل 24، چینل 92، نیوز ون، سچ ٹی وی، روز نیوز، چینل 5 اور جیو تیز شامل ہیں۔

یہاں پڑھیں:عمران خان کی تیسری شادی؟کپتان کا ماننے سے انکار

کونسل نے ان تمام چینلز کو معافی نشر کرنے کی بھی ہدایت کی۔

مزید برآں کونسل نے جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی بھی سفارش کی۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ تیسری شادی سے متعلق خبریں میڈیا پر چلنے کے بعد عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ فی الحال تیسری شادی نہیں ہوئی اور جب بھی شادی کروں گا تو سب کو بتاؤں گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں