اسلام آباد/ لاہور/کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات اور کراچی میں انتشار پھیلانے پر ملک کی سیاسی قیادت نے متحدہ کو تجویز دی ہے کہ وہ خود کو پاکستان مخالف عناصر سے علیحدہ کرے۔

سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ متحدہ کے قائد سے فاروق ستار کی لاتعلقی یا تعلق کسی سے چھپ نہیں سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کے اپنے قائد سے لاتعلقی کے بیان کی آئندہ 10 دن میں تصدیق ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں: رکن قومی اسمبلی آصف حسنین کا ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان

ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 'ہم پاکستان کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں'۔

پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے فیصل آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران اردو بولنے والوں کو محب وطن اور بھائی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ صرف ایم کیو ایم کے بانی سے علیحدگی اختیار کرنے والے کارکن ہی پاکستان میں سیاست کرسکتے ہیں۔

الطاف حسین کی جانب سے پاکستام مردہ باد کے نعرے لگانے پر صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کی اب پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کراچی پہنچنے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ پر پابندی کے علاوہ اور بھی فیصلے ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’الطاف حسین سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا وقت آگیا‘

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار سیاسی پل صراط کا کردار ادا کررہے ہیں اور 'ہم ان کے ساتھ ہیں'۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ چند کرائے کے قاتلوں نے مہاجروں کو بد نام کیا، مہاجروں کی بڑی تعداد محب وطن ہے، متحدہ خود کو جرائم پیشہ عناصر سے الگ کرے۔

انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امن وامان خراب کرنے والوں کو ختم کیا جائے اور ایم کیوایم اپنی صفوں میں سے ایسے لوگوں کو نکالے دے۔

شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کے قائد ہر چوتھے دن معافی مانگتے ہیں اور وہ پاکستان کی سیاست کا یوٹرن بن گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'الطاف حسین چند روز میں پھر منظر عام پر آجائیں گے'

انھوں نے کراچی کی رابطہ کمیٹی کو لندن کی رابطہ کمیٹی سے جان چھڑانے کا مشورہ دیتے ہوئے اس بات زور دیا کہ کہا کہ پاکستان کے خلاف بات کرنے والوں کی زبان کھینچ لینی چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات نعیم الحق نے متحدہ کی جانب سے الطاف حسین سے اظہار لاتعلقی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ کے پارلیمنٹیرینز ایم کیوایم کے قائد کی نمائندگی کرتے تھے، فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کو چاہیے کہ وہ اسمبلیوں سے فوری طور پر مستعفی ہوں، ان کا ایم کیو ایم کے بانی سے اظہار لاتعلقی ناکافی ہے۔

نعیم الحق نے زور دیا کہ فاروق ستار اور ان کے ساتھی مستعفی ہو کر دوبارہ الیکشن لڑیں کیونکہ نمائشی اظہار لاتعلقی سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

سرگودھا میں سابق رکن قومی اسمبلی انور علی چیمہ کی رسم چہلم میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم کے رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ پاکستان کیخلاف باتیں کرنیوالے ہندوستانی شہریت ہی کیوں نہیں لے لیتے۔

انھوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان زندہ و پائندہ رہے گا، اور پاکستان دشمنوں کو چاہیے کہ وہ خود کو پاکستانی نہ کہلوائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف باتیں کرنے والے ملک دشمن عناصر نشان عبرت بن جائیں گے، 'الطاف حسین اور محمود خان اچکزئی جیسے لوگ پاکستان مخالف بیان دینے کے بجائے ہندوستان کیوں نہیں چلے جاتے'۔

پرویز الہی کا کہنا تھا کہ ملک کے خلاف نعرے لگانے والوں کو یہاں رہنے کا حق نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں