بغداد: عراق کے جنوبی شہر کربلا میں ایک شادی کی تقریب کے دوران حملے کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ کربلا کے مغربی علاقے عین التمر میں شادی کی تقریب پر ایک خود کش بمبار سمیت 5 حملہ آوروں نے دھاوا بول دیا۔

پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے مشین گنوں سے فائرنگ کی اور تقریب کے شرکاء پر دستی بم بھی پھینکے، جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے، تاہم سیکیورٹی فورسز نے تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس میں سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ شادی کی تقریب پر حملہ 2 قبیلوں کے درمیان جھگڑے کی جہ سے کیا گیا۔

ابھی تک واقعے کی ذمہ داری کسی بھی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔

خیال رہے کہ عراق گذشتہ کئی سالوں سے خانہ جنگی کا شکار ہے، جبکہ امریکا نے متعدد ممالک کے اتحاد سے 2 سال قبل شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تھا، جس سے عراق جنگ میں ایک ڈرامائی تبدیلی لائے جانے کا دعویٰ کیا گیا۔

مزید پڑھیں:'دو سال میں شام، عراق میں داعش کے 45000 جنگجو ہلاک'

2014 سے 2016 کے درمیان اتحادیوں نے عراق میں 9400 فضائی حملے کیے، جن کا مقصد مقامی فورسز کو شہروں، قصبوں اور سپلائی لائن کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔

تاہم فضاء سے لڑی جانے والی یہ بڑی جنگ تاحال جاری ہے اور اس نے عراق کے بنیادی ڈھانچے کو نہ صرف تباہ کردیا ہے بلکہ لاکھوں لوگوں کو ہجرت پر مجبور کیا اور ملک کا نقشہ ہی تبدیل کرکے رکھ دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں