عماد وسیم سیریز میں شاندار واپسی کیلئے پرعزم

اپ ڈیٹ 29 اگست 2016
عمادوسیم نے لارڈز میں دوسرے میچ میں آؤٹ ہوئے بغیر 63 رنز بنائے تھے—فوٹو: اے ایف پی
عمادوسیم نے لارڈز میں دوسرے میچ میں آؤٹ ہوئے بغیر 63 رنز بنائے تھے—فوٹو: اے ایف پی

لندن: پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان آل راؤنڈر عماد وسیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ میچوں میں شکست کے باوجود تیسرے میچ میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کریں گے۔

پاکستان ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف 5 میچوں کی ایک روزہ سیریز کے ابتدائی دونوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ ٹیم آئی سی سی کی درجہ بندی میں نویں نمبر پر موجود ہے۔

عماد وسیم نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اظہرعلی کی قیادت میں ٹیم ٹرینٹ برج میں تیسرے میچ سے سیریز میں واپسی کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میرے خیال میں جس طرح کے باصلاحیت کھلاڑی ہماری ٹیم میں ہیں اس حساب سے ہمیں نوویں نمبر پر نہیں ہونا چاہیے'۔

آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ 'ہمیں کل کے میچ میں اچھی کارکردگی دکھانا ہوگی اورمجھے یقین ہے کہ ہم سیریز میں واپسی کرسکتے ہیں، ہمیں سخت محنت،اپنے اوپر اعتماد کے ساتھ کیمرے کےسامنے اپنے صلاحیتوں کو دکھانا ہے'۔

پاکستان نے 1992 میں عمران خان کی قیادت میں انگلینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کرکے ورلڈ کپ جیتا تھا لیکن 2019 کے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے سابق عالمی چمپیئن کو مشکلات درپیش ہیں۔

پاکستان ٹیم اس وقت آئی سی سی کی درجہ بندی میں نوویں نمبر پر موجود ہے جبکہ ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی کے لیے سرفہرست 7 ٹیموں میں جگہ بنانا لازمی ہے۔

آئی سی سی کی درجہ بندی میں بدترین پوزیشن پر عماد کا کہنا تھا کہ 'یہ پہلی دفعہ ہے کہ ہم عالمی سطح پر نوویں نمبرپر ہیں جبکہ ٹیسٹ میں نمبرایک ہیں اسی طرح ہم ون ڈے میں بھی اپنی پوزیشن بہتربنانے کے لیے پرعزم ہیں'۔

عماد وسیم کی جانب سے دوسرے ون ڈے میں 63 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کی بدولت پاکستان ٹیم انگلینڈ کے ابتدائی طورپر 2 رنز پر 3 وکٹیں گنوانے کے باوجود 252 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہوئی تھی۔

انگلیند کے علاقے سوان سی میں پیدا ہونے والے عماد وسیم کارڈف میں ہونے والے آخری میچ میں کھیلنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں کارڈف میں کھیلنے کو تیار ہوں، میں وہاں پیدا ہوا تھا اور اسلام آباد میں جوان ہوا تاہم میں کرکٹ لیگ کھیلنے کے لیے انگلینڈ اور آئرلینڈ آتا رہا ہوں'۔

عماد نے بین اسٹوکس کی باؤلنگ میں واپسی پر انگلینڈ ٹیم کو اضافی برتری قرار دیا مگر پاکستان ٹیم کی سیریز میں واپسی پر مصر تھے۔

اسٹوکس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'وہ ایک معیاری آل راؤنڈر ہیں اور ان کی باؤلنگ میں واپسی سے انگلش ٹیم مزید مضبوط ہوئی ہے لیکن اگر ہم نے صحیح سمت پالی تو ہم انھیں مشکلات پیدا کریں گے'۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلے میچ کا نتیجے بارش کے باعث ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت ہوا تھا جس میں انگلینڈ کو 44 رنز سے کامیابی ملی تھی جبکہ دوسرے میچ میں میزبان ٹیم نے 4 وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔

سیریز کا تیسرا میچ 30 اگست کو نوٹنگھم میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں