نئی دہلی: ہندوستان میں اس وقت کئی لوگوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں جب حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (پی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ اور دَلت رہنما اُدت راج نے دنیا کے تیز ترین انسان یوسین بولٹ کے حوالے سے انوکھا بیان دیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق شمال مغربی دہلی سے لوک سبھا (ایوان زیریں) کے رکن ادت راج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’جمیکا سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ یوسین بولٹ غربت کے باوجود 9 اولمپک میڈلز جیتنے میں اس لیے کامیاب ہوئے، کیونکہ ان کے ٹرینر نے انہیں دن میں دو بار گائے کا گوشت کھانے کا مشورہ دیا تھا۔‘

— بی جے پی رہنما اُدت راج
— بی جے پی رہنما اُدت راج

تاہم کسی تنازع سے بچنے کے لیے ادت راج نے اپنی ٹوئٹ کی وضاحت یہ کہہ کر دی کہ انہوں نے صرف اسے دہرایا جو یوسین بولٹ کے ٹرینر نے ان سے کہا تھا، اور یہ کہنے سے ان کی مراد صرف یہ تھی کہ ایتھلیٹس مشکل حالات کے باوجود اپنی منزل حاصل کرسکتے ہیں اور انہیں اپنی ناکامیوں کے لیے حالات کو ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں کھیلوں سے وابستہ افراد کے لیے سہولیات کی کمی نہیں ہے اور ہندوستانی حکومت، جمیکا اور کینیا کے مقابلے میں کھیلوں کے فروغ کے لیے بھاری رقم خرچ کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بولٹ مسلسل 3 طلائی تمغے جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ

گائے کا گوشت بی جے پی کے لیے انتہائی جذباتی مسئلہ ہے اور اس کی حکومت کئی ریاستوں میں گائے کے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی لگا چکی ہے۔

یاد رہے کہ یوسین بولٹ ریو اولمپکس 2016 میں 100 میٹر کی دوڑ جیت کر اولمپک ایونٹ میں مسلسل 3 طلائی تمغے جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ بن گئے تھے۔

انہوں نے اپنا آخری گولڈ میڈل 4x100 میٹر ریلے ریس میں حاصل کیا، اس میڈل کے بعد ان کے اولمپک مقابلوں میں تمغوں کی مجموعی تعداد 9 ہوگئی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Solani Aug 30, 2016 03:00am
Daal chawal kha kar koi olympics nahi jit sakta,