زمین پر ایک نئے ارضیاتی عہد کا آغاز

29 اگست 2016
1971 میں کیے جانے والے ایک جوہری بم کے ٹیسٹ کا منظر— اے ایف پی فائل فوٹو
1971 میں کیے جانے والے ایک جوہری بم کے ٹیسٹ کا منظر— اے ایف پی فائل فوٹو

اگر تو آپ کا خیال ہے کہ ہماری زمین ارضیاتی طور پر اب بھی زمانہ قدیم جیسی ہے تو بالکل غلط، اب ہم بالکل مختلف دنیا میں رہ رہے ہیں۔

جی ہاں انسانی اثرات کے باعث زمین ایک نئی ارضیاتی دور میں داخل ہوچکی ہے۔

انسانی اثرات زمین پر اتنے زیادہ مرتب ہوئے ہیں کہ ہم بالکل نئے ارضیاتی دور میں داخل ہوچکے ہیں جسے بشر مرکزی یا Anthropocene کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بات جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاﺅن میں انٹرنیشنل جیولوجیکل کانگیس میں اس ارضیاتی دور پر کام کرنے والے سائنسدانوں کی جانب سے پیش کردہ سفارشات میں سامنے آئی۔

سفارشات میں کہا گیا ہے کہ Anthropocene دور کا آغاز 1950 سے ہونا چاہئے جب انسانی ساختہ ترقی نے آخری برفانی دور کے بعد سے یعنی 12 ہزار سال سے چل رہے ارضیاتی عہد Holocene کو ختم کیا۔

بیسویں صدی کے وسط کے رجحانات جیسے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج، سمندروں کی سطح میں اضافہ، مختلف نسلوں کا خاتمہ اور جنگلات کی کٹائی نے Holocene عہد کو ختم کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب نئے عہد کا تعین ارضیاتی طور پر جوہری بموں کی آزمائش، پلاسٹک کی آلودگی، کنکریٹ اور دیگر کریں گے۔

سائنسدانوں کے ورکنگ گروپ میں شامل لیسٹر یونیورسٹی کے ماہر ارضیات پروفیسر جان زیلاسیوکز نے بتایا ' اس نئے عہد کے زمین کے سسٹم پر مختلف اثرات مرتب ہوں گے ، جن کا ہم ابھی حصہ بھی بن رہے ہیں'۔

یہ ورکنگ گروپ اس نئے ارضیاتی عہد پر 2009 سے تحقیق کررہا ہے اور پروفیسر جان کا کہنا ہے ' اگر ہماری سفارشات کو تسلیم کیا گیا تو Anthropocene کا آغاز میری پیدائش سے کچھ پہلے ہوا تھا، ہم نے پوری زندگی اس عہد میں گزار دی اور اب ہمیں اس تبدیلی کے پیمانے اور ٹھہراﺅ کا احساس ہوا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں