بھڑ کا ڈنک فالج کا خطرہ بڑھائے

30 اگست 2016
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

بھڑ کے کاٹنے سے تکلیف سے لے کر الرجی وغیرہ کے واقعات کے بارے میں ہوسکتا ہے سنا ہو مگر اس کیڑے کا ڈنک فالج کے حملے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

طبی جریدے جرنل آف ایمرجنسی میڈیسین میں شائع تحقیق کے مطابق بھڑ اور شہد کی مکھی ک ڈنک کے نتیجے میں فالج کا خطرہ ہوتا ہے، تاہم اگر وہ کئی بار ڈنک مارے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بھڑ کے ڈنک سے یہ خطرہ زیادہ بڑھتا ہے کیونکہ وہ جو زہر جسم میں چھوڑتی ہے اس میں متعدد اجزاءہوتے ہیں جو کسی فرد کی دماغ تک جانے والے خون کی شریان کو سکڑنے پر مجبور کر سکتے ہیں جس سے فالج کا حملہ ہوسکتا ہے۔

اسی طرح بھڑ کے ڈنک میں موجود زہر سے خون جمنے کا امکان بھی ہوتا ہے جو فالج کا باعث بن سکتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ بھڑ کے ڈنک کے نتیجے میں دل کی دھڑکن متاثر ہوسکتی ہے یعنی رفتار تیز ہوسکتی ہے جو بھی فالج کا باعث بن سکتا ہے۔

اسی طرح شدید الرجی بھی کسی فرد کے بلڈ پریشر میں نمایاں کمی لاسکتی ہے اور خون کی شریانوں میں دوران خون کم ہونا بھی فالج کی جانب لے جاسکتا ہے۔

یہ تحقیق اس وقت کی گئی جب امریکی ریاست اوہائیو میں ایک شخص کو بھڑ نے ڈنک مارا اور اس کے بعد وہ فالج کا شکار ہوگیا۔

تاہم اس شخص کو صرف ایک بھڑ نے ڈنک مارا تھا جبکہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خطرہ متعدد بھڑوں کے ڈنک کے نتیجے میں پیدا ہوتا ہے۔

ابھی محققین یہ سمجھنے سے اصر ہیں کہ صرف ایک ڈنک کے نتیجے میں وہ شخص فالج کا شکار کیسے ہوگیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں