کراچی: کے الیکٹرک لمیٹڈ (کے ای ایل) نے کمپنی کے حصص کی نیلامی کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کی تصدیق کردی جبکہ خریداری میں شنگھائی الیکٹرک سمیت دیگر کمپنیاں بھی دلچسپی لے رہی ہیں۔

کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ دبئی میں قائم نجی کمپنی ابراج گروپ کے الیکٹرک میں موجود اپنے حصص فروخت کرنے پر غور کررہا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمع کرائے جانے والے دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسے کمپنی کے سب سے بڑے شیئرہولڈر کے ای ایس پاور لمیٹڈ کی جانب سے نوٹیفیکیشن موصول ہوا ہے۔

کے الیکٹرک کے مطابق نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ابراج گروپ کے الیکٹرک میں اپنے شیئرز کو فروخت کرنے کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر غور کررہا ہے۔

کے الیکٹرک کی جانب سے یہ معلومات سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے تحت جاری کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کے۔الیکٹرک کی نیلامی،چینی کمپنی حصہ لے گی

گزشتہ ہفتے چین کی سرکاری کمپنی شنگھائی الیکٹرک پاور نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ کے الیکٹرک کو خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہے جس کی مجموعی مارکیٹ ویلیو 2.3 ارب ڈالر ہے۔

ابراج گروپ کے الیکٹرک میں 66 فیصد حصص کا مالک ہے جس کی مالیت 1.5 ارب ڈالر بنتی ہے اور ممکنہ طور پر وہ کسی خریدار کی تلاش میں ہے۔

گزشتہ ہفتے شنگھائی الیکٹرک نے شنگھائی اسٹاک ایکسچینج میں اس بات کی توثیق کی تھی کہ وہ کے الیکٹرک کو خریدنے کے عمل میں شامل واحد کمپنی نہیں بلکہ کئی اور کمپنیاں بھی بڈنگ کے عمل میں شامل ہیں۔

قبل ازیں یہ رپورٹس بھی سامنے آئی تھیں کہ چین کے کلین انرجی گروپ گولڈن کونکارڈ ہولڈنگز بھی کے الیکٹرک کا کنٹرول سنبھالنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔


تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Aug 30, 2016 07:13pm
دوبئی کے پاکستانئ سرمایہ دار عارف نقوی کے ابراج گروپ کی جانب سے کے الیکٹرک سے جبری نکالے گئے ملازمین کا مقدمہ اب تک عدالتوں میں چل رہا ہے اور عدالت برطرف 4500 ملازمین کو دوبارہ بحال کرنے کا حکم بھی دے سکتی ہے۔ نئے خریدار اس بات کو مد نظر رکھیں۔ خیرخواہ