ایپل کو 14.5 ارب ڈالرز ٹیکس کی ادائیگی کا حکم

30 اگست 2016
ایپل کے سی ای او ٹم کک — رائٹرز فائل فوٹو
ایپل کے سی ای او ٹم کک — رائٹرز فائل فوٹو

یورپی یونین نے ٹیکنالوجی کی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ایپل کو 14.5 ارب ڈالرز (پندرہ کھرب پاکستانی روپوں سے زائد) ٹیکس آئرلینڈ کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

یورپی یونین کی جانب سے اس سے پہلے کبھی کسی کمپنی کو اتنا زیادہ ٹیکس ادا کرنے کا حکم نہیں دیا گیا اور اس نئے حکم سے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جو فرنچ کمپنی ای ڈی ایف کو 2015 میں 1.6 ارب ڈالرز کی ادائیگی کا تھا۔

ای یو مسابقتی کمشنر مارگریٹ ویسٹیجر نے یورپین کمپیشن پریس کانفرنس کے دوران اس فیصلے کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین میں شامل ریاستیں منتخب کمپنیوں کو غیرقانونی طر پر ٹیکس مراعات نہیں دے سکتیں، کمیشن کی تھقیقات سے معلوم ہوا کہ آئرلینڈ نے ایپل کو غیرقانونی ٹٰکس مراعات دیں اور ٹیکنالوجی کمپنی نے متعدد برسوں تک دیگر اداروں کے مقابلے میں بہت کم ٹیکس ادا کیا۔

اس حوالے سے کمیشن تین سال سے تحقیقات کررہا تھا۔

ایپل کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے یورپ میں اس کی سرمایہ کاری اور خطے میں لوگوں کی ملازمتیں متاثر ہوں گی۔

یہ ٹیکس اتنا زیادہ ہے کہ اس کا موازنہ اس طرح کیا جاسکتا ہے کہ ایپل آئرلینڈ کے ہر مرد، خاتون اور بچے کو پانچ ، پانچ آئی فونز دیں تو بھی کچھ رقم باقی رہ جائے گی۔

ایپل کو دنیا کی سب سے ویلیو ایبل کمپنی قرار دیا گیا ہے اور اس فیصلے کے بعد اس کے شیئر میں 1.6 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی۔

ایپل اور آئرلینڈ کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ، جس کے باعث حتمی فیصلہ پانچ یا چھ سال تک ہی سامنے آسکے گا۔

اس فیصلے کے نتیجے میں امریکا اور یورپی کے درمیان دنیا کا سب سے بڑا ٹیکس تنازع اور سیاسی تناﺅ کا مکان ہے کیونکہ اوباما انتظامیہ نے یورپین کمیشن کو ایپل کے خلاف فیصلے کے ممکنہ نتائج کا انتباہ دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں