اسلام آباد: سابق آسٹریلین کوچ جان بکانن نے 2009 میں کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'یہ دونوں ہاتھ سے یکساں مہارت سے کھیلنے والوں کا کھیل بن جائے گا'۔

اب سات سال بعد سری لنکا کے انڈر 19 ٹیم کے کھلاڑی کمندو مینڈس اور انڈیا کی انڈر23 ٹیم کے کھلاڑی ودھابھا اور اکشے کرنیور ان کی یہ بات سچ ثابت کر رہے ہیں۔

تاہم یہ سب اسپنرز ہیں۔

پاکستان نے دنیائے کرکٹ کو حیران کرتے ہوئے ایک ایسا فاسٹ باؤلر تلاش کیا ہے جو دونوں ہاتھوں سے 135کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کر سکتا ہے۔

فاسٹ باؤلرز کی عام طور پر جوڑی تلاش کی جاتی ہے لیکن چارسدہ سے تعلق رکھنے والے یاسر جان خود ہی دونوں ہاتھوں سے باؤلنگ کر سکتے ہیں۔

انہیں پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز کی جانب سے لگائے گئے ٹیلنٹ ہنٹ میں تلاش کیا گیا جہاں یاسر کی رفتار دیکھ کر سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید سمیت تمام لوگ حیران رہ گئے۔

مزید باریک بینی سے جائزے کے بعد انکشاف ہوا کہ وہ سیدھے اور الٹے ہاتھ دونوں سے باؤلنگ کرتے ہوئے ان کی باؤلنگ یکساں اثرات مرتب کرتی ہے۔

ویڈیوز میں واضح ہورہا ہے کہ وہ سیدھے ہاتھ سے باؤلنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے مشہور فاسٹ باؤلر ڈیل اسٹین اور الٹے ہاتھ سے قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر کے ایکشن سے باؤلنگ کرتے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کے رہائشی یاسر جان کا باؤلنگ ایکشن سیدھے ہاتھ سے عمران خان اور الٹے ہاتھ سے وسیم اکرم کی طرح شفاف ہے۔

یہ کوئی قدرتی ٹیلنٹ نہیں بلکہ انہوں نے بچپن سے ہی اس پر کام کیا ہے۔

پیدائشی طور پر سیدھے ہاتھ سے باؤلنگ کرنے والے یاسر بائیں ہاتھ سے باؤلنگ کرتے ہوئے گیند کو زیادہ سوئنگ اور باؤنس کر سکتے ہیں لیکن سیدھے ہاتھ سے زیادہ تیز تفتاری کے ساتھ باؤلنگ کر سکتے ہیں۔

کرکٹ کے قوانین کے مطابق ایک باؤلر امپائر اور بلے باز کو مطلع کرنے کے بعد جس بھی ہاتھ سے چاہے باؤلنگ کر سکتا ہے۔

تاہم یاسر کس قدر کامیابیاں سمیٹنا ہیں اس کا اندازہ تو اسی وقت ہو گا جب وہ عالمی سطح پر بڑی ٹیموں کے خلاف باؤلنگ کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں