‘متحدہ اور پی ٹی آئی کی زیادہ تر چیزیں مشترک ہیں‘

اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2016
عمران خان کراچی  کے دورے پر پہنچے ہیں — فوٹو:  ڈان نیوز
عمران خان کراچی کے دورے پر پہنچے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

کراچی : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الطاف حسین لندن میں بیٹھ کر عسکری ونگ کو کنٹرول کرتے تھے،ایم کیو ایم اس عسکری ونگ سے علیحدہ ہوتی ہے، تو اس سے بہتر کیا ہو سکتا ہے کیونکہ تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کی زیادہ تر چیزیں مشترک ہیں۔

کراچی پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم عسکری ونگ سے علیحدہ ہوتی ہے، تو پی ٹی آئی کو اس سے کوئی ایشو نہیں ہے جبکہ ایم کیو ایم کے الطاف حسین سے قطع تعلق کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے مزید کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے خود کو الطاف حسین سے دور کرکے اچھا اقدام کیا، اس وقت ایم کیو ایم لندن بھی بن چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کافی عرصے سے کہہ رہی تھی کہ متحدہ قومی موومنٹ عسکریت پسندی سے دور ہو جائے جبکہ وہ اپنے عسکری ونگ سے علیحدگی اختیار کرے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ایم کیو ایم شدید داخلی انتشار کا شکار ہے، 22 اگست کو پارٹی کے بانی الطاف حسین نے لندن سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی بھوک ہڑتال میں بیٹھے کارکنوں اور امریکا میں کنونشن سے خطاب میں پاکستان مخالف نعرے لگائے تھے، جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے پارٹی کے بانی سے قطع تعلق کر لیا تھا، اور قومی و صوبائی اسمبلی میں ان کے خلاف قراردادوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ پارٹی کے آئین میں ترمیم کرکے الطاف حسین کا نام اس سے خارج کر دیا جبکہ پارٹی پرچم سے بھی ان کا نام ہٹا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : 'ایم کیو ایم اب بھی لندن سے ہی چلائی جارہی ہے'

اس پر متحدہ کی لندن رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی سے استعفوں کا مطالبہ کیا تو پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کنوینئر ندیم نصرت، واسع جلیل، مصطفی عزیز آبادی سمیت دیگر کو رابطہ کمیٹی سے نکال دیا، جس پر رابطہ کمیٹی لندن نے پاکستان کی تنظیم کو تحلیل کر دیا، تاہم ایم کیو ایم پاکستان نے یہ فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا۔

یاد رہے کہ مئی 2013 میں تحریک انصاف کی خاتون رہنما زہرا شاہد کو کراچی میں قتل کیا گیا تھا، ان کی ہلاکت پر عمران خان نے اس قتل کا ذمہ دار ایم کیو ایم اور اس کے قائد الطاف حسین کو قرار دیا تھا، اس کے بعد سے دونوں جماعتوں میں تعلقات شدید کشیدہ ہیں۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتیں حکومت میں آنے کے بعد بڑے تاجروں سے اپنے سرگرمیوں کے لیے رقوم لیتی ہیں جبکہ کراچی میں الطاف حسین سرگرمیوں کے لیے بھتہ وصول کرواتے تھے، پوری دنیا میں سیاسی سرگرمیوں کے لیے چندہ جمع کیا جاتا ہے لیکن زبردستی کسی سے پیسے نہیں لیے جاتے، تحریک انصاف پاکستان کی پہلی جماعت ہے جو سیاسی سرگرمیوں کے لیے چندہ لیتی ہے، لوگوں کو دعوت پر بلایا جاتا ہے، ان کے سامنے اپنے مقاصد رکھے جاتے ہیں اور پھر ان کی تکمیل کے لیے مالی تعاون طلب کیا جاتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

IsrarMuhammadKhanYousafzai Sep 25, 2016 01:14am
عمران حان سمجھتے ھیں کہ ایم کیو ایم کی داخلی انتشار سے وہ فائدہ اٹھا سکتے ھیں تو یہ انکی غلط فہمی ھے ایم کیو ایم ایک حقیقت ھے ایک سیاسی تنظیم ھے کراچی اور حیدرآباد میں کافی کنٹرول ھے اجکل اسٹبلشمنٹ سے تعلقات اچھے نہیں اس وقت ایم کیو ایم اپنے بدترین دور سسے گزر رہی ھے لیکن پاکستان میں حالات و واقعات کا کسی کو علم نہیں ھوتا یہاں محب وطن اور غدار سماج دشمن میں بننے یا بنوانے میں دیر نہیں لگتی ھوسکتا ھے کہ 2018 کے انتخاب سے پہلے ایم کیو ایم محب وطن ھوجائے