کوئٹہ: جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ضرورت پڑی تو بگٹی قبائل پاک فوج سے بھی آگے کشمیر کی سرحدوں پر کھڑے نظر آئیں گے۔

کوئٹہ میں پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے وزیراعظم کے خلاف صرف جلسے جلوس کرنا ہی کافی نہیں، قبائلی عوام اپنی سرزمین کی حفاظت کیلئے ہر قسم کی قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستانی فوج جموں و کشمیر میں نہتے عوام کے خلاف پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہے، 'کشمریوں کی قربانیوں کا کوئی نوٹس نہیں لے ریا'۔

انھوں نے اعلان کیا کہ بگٹی قبائل کشمیر کے مقام پر ہندوستان کے خلاف جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: براہمداغ کی ’پناہ‘ کا حتمی فیصلہ مودی کریں گے

شاہ زین بگٹی نے کہا کہ نواب اکبر بگٹی نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا تھا ہم بھی اسی فلسفے پر عمل پیرا ہیں۔

ان کا دعویٰ کیا کہ نواز شریف نے پرویز مشرف کو سزا دلوانے کا وعدہ کیا تھا جو 'پورا نہیں کیا' اور مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت بگٹی مہاجرین کی واپسی اور آبادکاری کا وعدہ بھی پورا کرے۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ 'ہم انصاف چاہتے ہیں'۔

کوئٹہ ائیر پورٹ کو ‘شہید نواب اکبر بگٹی' کے نام سے منسوب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ برامداغ بگٹی امریکا، ہندوستان یا دنیا کے کسی کونے میں بھی پناہ لے تو یہ اسکا ذاتی فیصلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: براہمداغ بگٹی کا ہندوستان میں سیاسی پناہ لینے کا فیصلہ

اس دوران قبائیلیوں نے چمن، پشین، ڈیرہ بگٹی اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ہندوستانی وزیراعظم کے بیان کے خلاف احتجاج کیا۔

اس موقع پر انھوں نے نریندر مودی کے بلوچ عوام سے متعلق بیان کو سختی سے مسترد کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ ہندوستان کی جانب سے بلوچستان میں مداخلت کا نوٹس لیا جائے۔

یاد رہے کہ 18 ستمبر کو جموں و کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر مسلح افراد کے حملے میں 18 فوجی ہلاک ہوئے تھے، جبکہ جوابی کارروائی میں 4 حملہ آوروں کو بھی مار دیا گیا تھا۔

ہندوستان کی جانب سے حملے کا الزام بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر لگادیا گیا اور کہا گیا کہ حملہ آوروں کا تعلق مبینہ طور پر کالعدم جیش محمد سے تھا جو پاکستان سے داخل ہوئے۔

تاہم پاکستان نے بغیر کسی شواہد کے لگائے گئے اس الزام کو سختی سے مسترد کردیا تھا۔

واضح رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر میں جاری ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کے نہتے کمشریوں پر مظالم پر سے توجہ ہٹانے کے لیے یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا تھا کہ 'گزشتہ چند دنوں کے دوران بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے لوگوں نے میرا شکریہ ادا کیا، میں بھی ان کا ممنون ہوں'۔

نریند مودی کے متنازع بیان کے خلاف بلوچستان کے قبائلی افراد بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور بلوچستان، ڈیرہ بگٹی، خضدار، کوئٹہ، چمن اور صوبے کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ کیے گئے تھے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Faisal Amir Awan Sep 25, 2016 07:43pm
Well said Shazain Bugti...you have spoken for Baloch People and rest of all pakistanis including all Baluchi people will take notice of your statement. It is a clear and powerful message under current circumstances. Long live Pakistan
Muhammad kashif munir bhatti Sep 25, 2016 11:22pm
Great Mr. Bugtti Love you