چارسدہ: صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں ایک پولیس موبائل کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا تحصیل شبقدر کے علاقے سرو میں اُس وقت ہوا، جب پولیس موبائل معمول کی گشت پر تھی۔

دھماکے کے بعد پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک تھی، جنھیں پشاور منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب چارسدہ میں پولیس موبائل پر حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرلی۔

ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا اداروں کو بھیجی گئی ای میل میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

مزید پڑھیں: چارسدہ: سیشن کورٹ میں خودکش حملہ، 17 ہلاک

ملک بھر میں دہشت گردوں کے مذموم عزائم پست کیے جانے کے باوجود صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں وقتاً فوقتاً دہشت گردی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔

رواں برس مارچ میں بھی چارسدہ کی تحصیل شبقدر کے سیشن کورٹ میں خودکش حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور خاتون سمیت 17 افراد ہلاک اور خواتین و بچوں سمیت 30 زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملہ

اس سے قبل جنوری میں چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے نتیجے میں طلبہ، اساتذہ اور عملے سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ آپریشن کے دوران 4 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں