بیجنگ: چین کے جنوبی صوبے ننجیشا ہوئی میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے 18 کان کن ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی ایک رپورٹ میں چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شن ہوا کے حوالے سے کہا ہے کہ شیزوشان شہر میں 'لینی کول مائینگ کمپنی' کی جانب سے کوئلے کی کان میں کام جاری تھا۔

مذکورہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے بعد ایک متاثرہ فرد کو کان سے زندہ نکالا گیا تھا تاہم بعد ازاں وہ دم توڑ گیا جبکہ دیگر 17 افراد کی لاش نکالی گئیں اور دو لاپتہ افراد کی تلاش کا کام تاحال جاری ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جس وقت حادثہ پیش آیا کان میں 20 افراد کام کررہے تھے جن کو نکالنے کیلئے 200 ریسکیو اہلکار امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

خیال رہے کہ چین دنیا میں سب سے زیادہ کوئلہ پروڈیوس کرتا ہے جہاں کوئلے کی کانوں میں حادثے کے باعث کان کنوں کی ہلاکتیں عام سی بات ہے۔

رواں سال مارچ میں چین کے شمالی صوبے سہانشی میں کوئلے کی کان میں حادثے کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حکام کا دعویٰ ہے کہ گذشتہ کچھ دہائیوں میں کان کنوں کی سالانہ ہلاکتوں میں کمی آئی ہے، جو سالانہ 1000 کے قریب ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے زور دیا ہے کہ بہت سے واقعات رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری اعداد و شمار اصل تعداد سے کہیں کم ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں