سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز چل بسے

28 ستمبر 2016
13 ستمبر 1993 کو لی گئی اس تصویر میں شمعون پیریز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں اوسلو معاہدے پر دستخط کررہے ہیں، عقب میں امریکی صدر بل کلنٹن اور یاسر عرافات بھی نمایاں ہیں—فوٹو/ اے ایف پی
13 ستمبر 1993 کو لی گئی اس تصویر میں شمعون پیریز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں اوسلو معاہدے پر دستخط کررہے ہیں، عقب میں امریکی صدر بل کلنٹن اور یاسر عرافات بھی نمایاں ہیں—فوٹو/ اے ایف پی

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل کے سابق صدر شمعون پیریز 93 برس کی عمل میں چل بسے جبکہ ان کے ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کردی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق نوبیل انعام یافتہ شعون پیریز کے داماد رفیع والدین نے بتایا کہ ان کا انتقال منگل کی شب رات 3 بجے کے قریب ہوا تاہم انہوں نے مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں اور کہا کہ اس حوالے سے جلد پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی۔

واضح رہے کہ شمعون پیریز کو 13 ستمبر کو فالج کا حملہ ہوا تھا جس کے بعد سے وہ تل ابیب کے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں مصنوعی تنفس اور سکون بخش ادویات دیے جارہے تھے۔

یاد رہے کہ شمعون پیریز اسرائیل کے تقریباً ہر اہم عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، وہ دو بار وزیر اعظم اور صدر رہ چکے ہیں۔

انہیں 1994 میں فلسطینی رہنما یاسر عرافات کے ساتھ اوسلو معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے پر مشترکہ طور پر امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا تھا۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں