'بی سی سی آئی سدھر جائے یا ہم سدھاریں گے'

اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2016
انوراگ ٹھاکر سمیت بی سی سی کے اعلیٰ حکام کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
انوراگ ٹھاکر سمیت بی سی سی کے اعلیٰ حکام کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی: ہندوستان کی سپریم کورٹ نے احکامات پر عمل نہ کرنے پر بورڈ آف کرکٹ کنٹرول انڈیا (بی سی سی آئی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ہندوستان کے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکرنے جسٹس آر ایم لودھا کی سربراہی میں ایک کمیشن قائم کرتے ہوئے بی سی سی آئی میں اصلاحات کے لیے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

جسٹس لودھا کمیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی تھی کہ بی سی سی آئی کئی احکامات کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس پر جسٹس ٹھاکر نے بی سی سی آئی کو 'منفی سمت پر مسلسل خلاف ورزیوں پر' خبردار کردیا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جسٹس ٹھاکر نے کمیشن کی رپورٹ کو دیکھتے ہوئے کہا کہ 'بی سی سی آئی سمجھتا ہے کہ یہ ان کا اپنا قانون ہے، ہم اپنے احکامات پر عمل درآمد کروانا جانتے ہیں، بی سی سی آئی سمجھتا ہے کہ وہ مالک ہے، بہتر ہے کہ بی سی سی آئی خود سدھر جائے یا ہم سدھاریں گے'۔

انھوں نے کہا کہ 'بی سی سی آئی کا طریقہ کار پسماندہ ہے'۔

جسٹس ٹھاکر کا کہنا تھا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ بی سی سی آئی عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کو جاری رکھے گا،ہم بورڈ کی جانب سے اس طرح کے رویے کا شکار رہے ہیں اور ہم بی سی سی آئی کے ان حربوں کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اپنے گزشتہ احکامات کو یقینی بنانے اور ان پر عمل درآمد کے لیے حکم صادر کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہے'۔

ہندوستان کی اعلیٰ عدالت نے بی سی سی آئی کو لودھا پینل کی سفارشات کی تعمیل نہ کرنے کے حوالے سے اپنی سفارشات کو پیش کرنے کے لیے 6 اکتوبر 2016 تک مہلت دی ہے۔

لودھا پینل کی سفارشات میں کہا گیا تھا کہ 'بی سی سی آئی ہر قدم پر اصلاحات کے لیے رکاوٹ کھڑی کرتا تھا اور عدالت کی جانب سے جاری کئے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے'۔

عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر سمیت بورڈ کے اعلیٰ حکام کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں