غربت ذہانت کے لیے تباہ کن

28 ستمبر 2016
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا — اے ایف پی فائل فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا — اے ایف پی فائل فوٹو

غربت میں زندگی گزارنا لوگوں کو کم ذہین اور وقت سے پہلے بوڑھا کردیتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

میامی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق 20 سال تک غربت کی زندگی گزارنے والے افراد میں ذہنی تنزلی اور قبل از وقت بڑھاپے کے شواہد پائے گئے ہیں۔

تحقیق میں یہ کہا گیا ہ کہ اس کی ممکنہ وجہ کم پیسوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والا تناﺅ، رہائش اور نکاسی آب کی ناکافی سہولیات اور غیر صحت مند طرز زندگی ہوسکتی ہے۔

محققین کا کہنا تھ اکہ یہ رجحان ان اعلیٰ ترین افراد میں بھی پایا جاتا ہے جو مشکل وقت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران لگ بھگ ساڑھے تین ہزار بالغ افراد کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے 1985 سے محققین کام کررہے تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ جو لوگ مسلسل غربت میں رہنے پر مجبور ہوئے ان کی کارکردگی میں بتدریج خرابی آتی چلی گئی، خاص طور پر دماغ کا پراسیس کرنے والا حصہ زیادہ متاثر ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ کم آمدنی اور سماجی معاشی حالات غیر صحت مند رویے کو جنم دیتے ہیں جیسے تمباکو نوشی اور کم جسمانی سرگرمیاں، جس کے نتیجے میں دماغ سکڑنے لگتا ہے اور اس کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔

اسی طرح کم آمدنی کے نتیجے میں رہائشی سہولیات بھی مناسب حد تک میسر نہیں آتیں جس کا تناﺅ ذہن پر بری طرح اثر انداز ہوتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے امریکن جرنل آف پرینیٹیو میڈیسین میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں