کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں ایک بار پھر چائنا کٹنگ اور بھتہ خوری شروع ہوگئی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پارٹی میں احتساب کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور رابطہ کمیٹی کے رکن اشرف نور اور اکرم راجپوت کو بدعنوانی اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکال دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کسی قانون شکن کی گنجائش نہیں، جبکہ کوئی شخص ان کی جماعت کا نام استعمال کرکے کوئی غیر قانونی کام کرتا ہے تو وہ اس سے بھی لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔

فاروق ستار نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر ایک بار پھر سرگرم ہوگئے ہیں، چائنا کٹنگ کی جارہی ہے اور بھتے کی پرچیاں بھی بھجوائی جارہی ہیں جس کا سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے نوٹس لے۔

یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں: ندیم نصرت

قبل ازیں رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فاروق ستار کو رابطہ کمیٹی کا کنوینر اور خالد مقبول صدیقی کو ڈپٹی کنوینر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

واضح رہے گذشتہ ماہ 22 اگست کو بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے کارکنوں سے خطاب میں پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے، جس پر کارکنوں نے مشتعل ہوکر نجی نیوز چینل اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی اورآنسو گیس کا استعمال کیا، اس موقع پر فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔

اسی روز الطاف حسین نے امریکا میں بھی کارکنان سے خطاب کیا تھا، جس کی آڈیو کلپ انٹرنیٹ پر سامنے آئی جس میں الطاف حسین نے کہا کہ 'امریکا، اسرائیل ساتھ دے تو داعش، القاعدہ اور طالبان پیدا کرنے والی آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج سے خود لڑنے کے لیے جاؤں گا'۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم نے پارٹی آئین سے ’الطاف حسین‘ کا نام نکال دیا

بعد ازاں 23 اگست کو دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے پارٹی کے تمام فیصلے پاکستان میں کرنے کا اعلان کیا، بعدازاں پارٹی کی جانب سے اپنے بانی اور قائد سے قطع تعلقی کا بھی اعلان کردیا گیا اور ترمیم کرکے تحریک کے بانی الطاف حسین کا نام پارٹی کے آئین اور جھنڈے سے بھی نکال دیا گیا، اسی روز سے ڈاکٹر فاروق ستار نے متحدہ قومی موومنٹ کی سربراہی سنبھال لی تھی۔

الطاف حسین کے پاکستان مخالف بیان پر حکومت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی کے خلاف کارروائی کے لیے ریفرنس برطانیہ بھیج چکی ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ریفرنس میں برطانیہ سے عوام کو تشدد پر اکسانے اور بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف قومی اسمبلی میں بھی متفقہ قرارداد منظور ہو چکی ہے، ایوان میں متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے بھی اس قرار داد کی حمایت کی گئی تھی.

یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی کے دفتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

دوسری جانب ان واقعات کے بعد رینجرز اور پولیس نے شہر بھر میں کارروائیاں کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے مرکزی دفتر نائن زیرو سمیت متعدد سیکٹر اور یونٹ کے دفاتر کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ پارٹی کی ویب سائٹ کو بھی بند کردیا تھا۔

ایم کیو ایم پاکستان نے لندن سے لاتعلقی کے بعد اپنی نئی ویب سائٹ بنانے کا بھی اعلان کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں