ہارٹ اٹیک کا بڑا سبب سامنے آگیا

11 اکتوبر 2016
یہ انتباہ کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ کو کسی بات پر غصہ ہے تو کسی بھی صورت ورزش کرنے کا سوچیں بھی نہیں کیونکہ یہ ہارٹ اٹیک کا خطرہ کئی گنا بڑھا سکتا ہے۔

یہ انتباہ کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

میک ماسٹر یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اگرچہ کسی دوست یا رشتے دار سے لڑائی یا دفتر میں مایوس کن دن کے بعد جسمانی ورزش اچھا خیال لگتا ہے مگر یہ جسمانی سرگرمیاں دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق ہارٹ اٹیک اور غصے میں جسمانی سرگرمیوں کے درمیان تعلق موجود ہے چاہے ان افراد میں امراض قلب کے آثار پہلے نظر نہ بھی آئے ہوں۔

تحقیق میں 52 ممالک کے ہارٹ اٹیک کا شکار ہونے والے بارہ ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ جذباتی طور پر اپ سیٹ یا غصے کی حالت میں جسمانی سرگرمیوں کا حصہ بننا ان کے مرض کی وجہ بنا تھا۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ غصہ یا ذہنی مایوسی کی حالت ہارٹ اٹیک کا خطرہ تینگنا بڑھا دیتی ہیں، تاہم اگر اس دوران ورزش کی جائے تو یہ خطرہ تین گنا تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہم ابھی تک اس کی واضح وجہ تو نہیں تلاش کرسکے مگر یہ خطرہ ہر عمر کے افراد کو درپیش ہوتا ہے۔

تاہم انہوں نے بتایا کہ شدید ذہنی اور جسمانی حالت جسم میں بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھا دیتے ہیں، جس سے خون کی شریانوں میں خون کی گردش بڑھ جاتی ہے جبکہ دل کو بلڈ سپلائی کم ہوجاتی ہے، چونکہ اس دوران شریانیں سکڑ جاتی ہیں جو ممکنہ طور پر ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ غصے کی حالت میں کبھی جسمانی سرگرمیوں کا حصہ بننے کی کوشش نہ کریں، چاہے آپ جتنے بھی صحت مند کیوں نہ ہو۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں