غیر متاثر کن باؤلنگ کا سبب اوس قرار

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2016
ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈے نائٹ ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد مصباح الحق مسرور نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈے نائٹ ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد مصباح الحق مسرور نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

دبئی: قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ دبئی میں ونے والے ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ میں پڑنے والی اوس کے سبب ان کی ٹیم کی باؤلنگ اتنی متاثر کن نہ رہی کیونکہ گیند اسپن اور ریورس سوئنگ نہیں ہو رہی تھی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دبئی میں پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کھیلا جہاں ڈیرن براوو کی عمدہ بیٹنگ کے باوجود پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 56 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایڈیلیڈ کے درمیان گزشتہ سال کھیلا گیا تاریخ کا پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ صرف تین دن میں ختم ہو گیا تھا لیکن اس کی نسبت پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلا گیا دوسرا میچ وقت ختم ہونے سے محض 12 اوورز پہلے ختم ہوا۔

مزید پڑھیں: پاکستان ایشیاکے پہلے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کافاتح

پاکستان نے پہلی اننگ میں 579 رنز بنائے جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز کے 357 رنز پر ڈھیر ہونے کے باوجود پاکستانی ٹیم 123 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور ویسٹ انڈیز کو 346 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں ڈیرن براوو کی سنچری کے باوجود مہمان ٹیم 289 رنز بنا سکی۔

مصباح الحق نے ویسٹ انڈیز کے خلاف باؤلنگ کی ناکامی کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ شام کے سیشن میں اوس کی وجہ سے بال پر اثر پڑا اور وہ نرم ہو گئی جس کی وجہ سے بیٹسمین کیلئے اسکور کرنا آسان ہو گیا، خشک موسم میں گیند ریورس سوئنگ اور اسپن ہوتی ہے لیکن شام میں گلابی گیند نرم پڑ جاتی تھی۔

اس موقع پر انہوں نے وکٹ پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکٹ سلو تھی کیونکہ عام طور پر دو دن کے بعد ٹوٹنا شروع ہو جاتی ہے لیکن اوس کی وجہ سے اسے دوبارہ جڑنے میں مدد ملی اور یہ اسی رفتار سے ٹوٹ نہ سکی جس کی ہم توقع کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ویسٹ انڈیز کیخلاف دوسرے ٹیسٹ کے اسکواڈ میں یونس شامل

انہوں نے کہا کہ یہ ایک عمدہ ٹیسٹ میچ تھا اور یہ ٹیسٹ کرکٹ کیلئے اچھی ثابت ہو گی، ہمیں اس طرح کے ٹیسٹ میچوں کی ضرورت ہے۔

مصباح نے تسلیم کیا کہ جب تک براوو آؤٹ نہیں تھے تو بہت نروس تھے، یہ ایک کپتان اور ٹیم کیلئے بہت مشکل ہوتا ہے۔ اگر ہم 15 اوورز مزید بیٹنگ کر کے انہیں 400 رنز کا ہدف دیتے تو شاید انہیں جلدی آؤٹ کر لیتے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے دوسری اننگ میں 406 منٹ تک بیٹنگ کرتے ہوئے 116 رنز بنانے والے براوو کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح انہوں نے یاسر شاہ کی لیگ اسپن کو کھیلا وہ قابل دید تھا، یاسر گیند کو جس طرح ٹرن کر رہے تھے اس پر براوو نے بہت اچھے دفاع کا مظاہرہ کیا اور کئی مواقعوں پر ان کے خلاف جارحانہ انداز اپنایا۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 21 اکتوبر سے ابو ظہبی میں کھیلا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں