اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ ایک سال میں بھارت نے سیز فائر کی 103 مرتبہ خلاف ورزیاں کی اور حالیہ کشیدگی میں کنٹرول لائن پر اضافی ڈویژن بھی تعینات کردیا ہے۔

خیال رہے کہ سینیٹ کی دفاع اور امور خارجہ کی قائمہ کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری دفاع لیفٹننٹ جنرل ریٹائر سید ضمیر الحسن شاہ اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھارت اور افغانستان سے تعلقات پر بریفنگ دی۔

کمیٹی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ پاکستان مخالف بیانات کی مذمت کی جبکہ چین اور روس کی گوا میں ہونے والی برکس کانفرنس میں پاکستان مخالف سازش ناکام کرنے کے اقدام کی تعریف بھی کی۔

سینیٹ کی دفاع اور امور خارجہ کی قائمہ کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے بتایا کہ اڑی واقعہ کے بعد بھارت کی جانب سے ایک ماہ کے دوران 58 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی ہے جبکہ ایک سال میں بھارت نے سیز فائر کی 103 مرتبہ خلاف ورزی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت حالیہ تناؤ میں انڈیا SU 35 ایئر کرافٹ سکواڈرن فاورڈ بیسز پر لے آیا ہے اور بھارت نے ایل او سی پر ایک اضافی ڈویژن بھی تعینات کردیا ہے۔

مزید: بھارتی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت پر پاکستان کا احتجاج

مشاہد حسین نے بتایا کہ بھارت نے اس کے علاوہ مزید فوجی دستے بھی پاک بھارت سرحد پر تعینات کردیے ہیں۔

انھوں نے واضح کیا کہ بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کے مقابلے کیلئے پاکستان کی تینوں مسلح افواج ہائی الرٹ ہیں اور انڈیا کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

مشاہد حسین سید نے بتایا پاک افغان سرحد پر افغانستان کی جانب سے رواں سال 213 مرتبہ سرحدی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر منیجمنٹ کیلئے 79 نئے ونگز بنائے جارہے ہیں، پاک افغان سرحد پر 78 کراسنگ پوائنٹس موجود ہیں، 16 کراسنگ پوائنٹس طے شدہ جبکہ 62 طے شدہ نہیں ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ اب تک فاٹا کے 15 لاکھ متاثرین واپس اپنے علاقوں کو جاچکے ہیں۔

یاد رہے کہ 29 ستمبر کو بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے کنٹرول لائن کے اطراف میں پاکستانی علاقے میں دہشت گردوں کے لانچ پیڈز پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی تھی۔

پاکستان نے ہندوستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا واقعہ تھا جس کے نتیجے میں اس کے دو فوجی جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ، ایک شہری جاں بحق

بعد ازاں یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے ایک ہندوستانی فوجی کو پکڑا بھی گیا ہے جبکہ بھرپور جوابی کارراوئی میں کئی انڈین فوجی ہلاک بھی ہوئے۔

ہندوستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کا دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب کشمیر کی موجودہ صورتحال پر دونوں ملکوں کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ تھے اور اس واقعے نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔

18 ستمبر کو کشمیر کے اڑی فوجی کیمپ میں ہونے والے حملے کے بعد جس میں 18 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے، ہندوستان نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے اسے عالمی سطح پر تنہا کرنے کی سفارتی کوششوں کا آغاز کیا تھا تاہم پاکستان نے اس الزام کو یکسر مسترد کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

SAEED Oct 21, 2016 07:35am
Does India has SU 35?
Muhammad Asim Khan Oct 21, 2016 12:45pm
IAF dont have SU35. They are operating SU30MKI.