اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس میں مغربی کنارے کے علاقے میں فائرنگ کرکے ایک فلسطینی نابالغ لڑکے کو ہلاک کردیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق فلسطینی ہیلتھ منسٹر نے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے فلسطینی کی شناخت 15 سالہ خالد باہار کے نام سے کی ہے، جس کا تعلق مغربی کنارے کے جنوبی شہر ہیبرون کے علاقے بیت عمر سے بتایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی ہلاک، 35 زخمی

ادھر اسرائیلی فورسز کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'مذکورہ شخص فوجیوں پر راکٹ فائر کررہا تھا جس کو روکنے کیلئے پہلے ہوائی فائرنگ کی گئی بعد ازاں وہ گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا'۔

ان کامزید کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ اسرائیلی حکام کی جانب سے اس قسم کے دعوے سامنے آتے رہے ہیں کہ فوجی اہلکار نے چاقو بردار فلسطینی حملہ آور کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا لیکن فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جن نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا ہے وہ مسلح نہیں تھے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے سال 2014 سے جاری تنازع میں اب تک 223 نہتے فلسطینی شہریوں کو ہلاک کردیا ہے جن میں بیشتر نہتی خواتین اور معصول بچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: انتہا پسند یہودیوں نے 18 ماہ کا فلسطینی بچہ زندہ جلادیا

اس کے علاوہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے نہتے فلسطینیوں کی تعداد سیکڑوں میں پہنچ چکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ اس دوران 2 غیر ملکی سیاحوں سمیت ان کے 35 اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے جبکہ 140 اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات بھی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں