'سری لنکا میں ہمیں قربانی کا بکرا بنایا گیا'

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2016
عثمان خواجہ اور جوبرنس کو سری لنکا کے خلاف آخری میچ میں ٹیم سے باہر کیا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
عثمان خواجہ اور جوبرنس کو سری لنکا کے خلاف آخری میچ میں ٹیم سے باہر کیا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستانی نژاد آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کا کہنا ہے وہ سری لنکا کے خلاف آخری ٹیسٹ میں ٹیم سے باہر ہونے پر بہت مایوس ہوئے تھے۔

کرکٹ ڈاٹ کام آسٹریلیا کی رپورٹ کے مطابق عثمان خواجہ نے سری لنکا کے خلاف آخری ٹیسٹ میں ساتھی کھلاڑی جو برنس کے ساتھ ٹیم سے باہر ہونے پر کہا کہ سری لنکا میں ہمیں قربانی کا بکرا بنایا گیا۔

سری لنکا نے آسٹریلیا کو 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کرکے تاریخ رقم کی تھی جہاں آسٹریلیا کے بلے باز روایتی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تھے، یہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کی تاریخ میں پہلی وائٹ واش شکست تھی۔

عثمان خواجہ اور جو برنس نے آسٹریلیا میں شاندار کارکردگی دکھائی تھی تاہم وہ سری لنکا میں ناکام ہوئے تھے اور ابتدائی دو میچوں میں دونوں کھلاڑیوں نےمجموعی طورپر 89 رنز بنائے تھے۔

عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ 'صرف دومیچوں کے بعد یہ بڑا فیصلہ تھا، یہ بڑا افسوس ناک تھا کہ میں اور جو برنس کارکردگی نہ دکھانے پر قربانی کے بکرے تھے'۔

یہ بھی پڑھیں: ہیراتھ کی 13وکٹیں، سری لنکا کا آسٹریلیا کو وائٹ واش

ان کا کہنا تھا کہ 'برصغیر میں صرف دو میچ کھیلے تھے اور مجھے باہر کیا گیا حالانکہ خراب کارکردگی دکھانے والا میں اکیلا نہیں تھا اور ابتدائی دومیچوں میں صرف اسٹیون اسمتھ واحد بلے باز تھے جنھوں نے 50 رنز بنائے تھے'۔

واضح رہے عثمان خواجہ نے گزشتہ سیزن میں نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم گراؤنڈ میں مسلسل تین سنچریاں بنائی تھیں جبکہ کیوی ٹیم کے خلاف ویلنگٹن میچ میں بھی شاندار سنچری بنا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا۔

آسٹریلیا کے کوچ ڈیرن لیہمن نے سری لنکا کے خلاف آخری میچ میں دونوں بلے باز کو ٹیم سے باہر ہونے کو 'بدقسمتی' قرار دیا تھا۔

تاہم لیہمن اور قومی سلیکشن پینل نے گزشتہ ہفتے عثمان خواجہ کی جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں ٹیم واپسی کے واضح اشارے دیے ہیں۔

آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا آغاز 3 نومبر کو پرتھ میں ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں