پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایک فرانسیسی جوڑے کا کہنا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی میڈیا میں دکھائی جانے والی تصاویر کے بالکل برعکس ہے اور یہاں کے عوام نہایت پیار دینے والے اور مہمان نواز ہیں۔

رابن اور پیئر ڈینس کچھ روز قبل ہندوستان سے بذریعہ سڑک پاکستان پہنچے، جن کا اگلا پڑاؤ اب ایران میں ہوگا۔

رابن اور پیئر ڈینس—۔فوٹو/ ڈان
رابن اور پیئر ڈینس—۔فوٹو/ ڈان

اس جوڑے کے مطابق ان کے دوست نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ وہ پاکستان نہ جائیں اور انہیں اس بات پر یقین ہوگیا تھا کہ یہاں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے رابن ڈینس کا کہنا تھا ’میڈیا رپورٹس کی وجہ سے ہم نے سوچا تھا کہ پاکستان میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن ہمیں پاکستان میں اپنے دورے کے دوران بے حد مزہ آرہا ہے، یہاں سیکیورٹی کے کوئی مسائل نہیں ہیں جیسا کہ میڈیا میں دکھایا جاتا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستانی عوام بے حد اچھے ہیں، انہوں نے ہمیں کھانے اور اپنے ساتھ رہنے کی پیشکش کی، کوئی ایک دن ایسا نہیں گزرا جب کسی نے ہمیں کھانے اور چائے کے لیے اپنے گھر دعوت نہ دی ہو‘۔

ڈان نے اس جوڑے سے مری سے 25 کلومیٹر دور واقع ایک گاؤں میں ملاقات کی جہاں وہ اپنی اُس جیپ میں ایندھن بھروانے کے لیے موجود تھے جو ان کی قیام گاہ بھی ہے، اس جیپ میں ایک چھوٹا سا باورچی خانہ اور ایک کمرا موجود ہے اور اس میں 180 لیٹر ایندھن بھرا جاسکتا ہے۔

اس جوڑے کے مطابق ’ہم آج مظفر آباد گئے تھے کیوں کہ ہم گلگت بلتستان جانا چاہتے تھے لیکن کسی نے ہمیں بتایا کہ وہاں پہنچنے کا سب سے اچھا راستہ مانسہرہ سے ہے اور اب ہم وہاں جارہے ہیں، اس گاؤں میں کئی مقامی لوگوں نے ہمیں کھانے اور چائے پر دعوت دی‘۔

رابن ڈینس کا کہنا تھا کہ ’ہم نے 2015 میں فرانس چھوڑ دیا تھا اور اس کے بعد سے ہم کئی ممالک کا دورہ کرچکے ہیں جن میں یورپی ممالک، ایشیائی ریاستیں، چین، بھارت اور اب پاکستان شامل ہے، ان ممالک کے لوگ نہایت خوبصورت ہیں‘۔

ان دونوں کی جیپ پر پاکستانی ٹرک آرٹ کیا گیا ہے اور انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر اس کی کئی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

یہ مضمون 24 اکتوبر 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوا

تبصرے (0) بند ہیں