لوگ جھوٹ کیوں بولتے ہیں؟

24 اکتوبر 2016
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو

کچھ لوگ بہت زیادہ جھوٹ کیوں بولتے ہیں؟ اس کا جواب آخرکار سائنس نے بتا دیا ہے۔

ایک انگریزی کہاوت ہے ' ایک بار کا جھوٹا، ہمیشہ کا جھوٹا' اور اب معلوم ہوا ہے کہ اس میں سائنسی حقیقت بھی ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔

یونیورسٹی کالج لندن کی تحقیق کے مطابق چھوٹے جھوٹ بولنے کی عادت آخر کار بڑے اور سنگین جھوٹ بولنا انسان کے لیے آسان کردیتی ہے۔ اس حوالے سے 80 افراد کو ایک تجربے سے گزارا گیا جس میں انہیں سکے دے کر انہیںسچ یا جھوٹ بولنے پر مختلف مراعات دینے کا وعدہ کیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جب لوگ جھوٹ بولتے ہیں تو ان کے دماغ کے اس حصے جسے amygdala کہا جاتا ہے، جو کہ جذبات کے تجزیے کا کام کرتا ہے اس کی سرگرمی میں تبدیلی آتی ہے۔

تو جب شخص مسلسل جھوٹ بولتا ہے تو یہ حصہ کم سے کم متحرک ہونے لگتا ہے اور اس طرح جھوٹ بولنا آسان ہوجاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ جب کوئی شخص اپنے فائدے کے لیے جھوٹ بولتا ہے تو amygdala غیر متحرک ہونے لگتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ ذاتی مفاد بدیانتی کو جنم دیتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس دماغی حصے کی سرگرمیوں میں کمی کو ٹریک کرنے کے حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

یہ تحقیق جریدے نیچر نیورو سائنز میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں