ٹوئٹر پر تبصرے: ’کوئٹہ حملے کا ذمہ دار ہندوستان‘

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2016
کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج کے باہر اک پولیس اہلکار چوکس کھڑا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج کے باہر اک پولیس اہلکار چوکس کھڑا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے میں 60 اہلکار ہلاک جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے، ایک طرف اس حملے کی تمام حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی، وہیں سوشل میڈیا پر اسے ہندوستان کی جانب سے اڑی حملے کا جواب بھی قرار دیا گیا۔

18 ستمبر 2016 کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر مسلح افراد کے حملے میں 18 فوجی ہلاک ہوئے تھے جبکہ جوابی کارروائی میں 4 حملہ آوروں کو بھی مار دیا گیا تھا۔

ہندوستان نے بغیر تحقیقات اور ثبوت کے الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حملہ آور سرحد پار سے داخل ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17اہلکار ہلاک

تاہم پاکستان نے بغیر کسی شواہد کے لگائے گئے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا تھا۔

تاہم 25 اکتوبر کی رات 3 دہشت گردوں کی جانب سے پولیس ٹریننگ سینٹر پر آدھی رات کو کیے گئے حملے کو سوشل میڈیا پر لوگ ہندوستان کی کارروائی اور اڑی حملے کا ’جواب‘ قرار دے رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر پلوشہ بلوچ نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ہندوستان لشکر جھنگوی کی مالی امداد کر رہا ہے، جو بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔

شاہ زیب خان نے کہا کہ اڑی حملے کے بعد ’را‘ کی جانب سے ایسے حملے کی توقع تھی، لیکن اس طرح کے آسان ہدف کے لیے کوئی سیکیورٹی نہیں رکھی گئی۔

ردا کا کہنا تھا کہ ہندوستان ’را‘ سے لے کر داعش تک تمام دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے اور ’را‘ اب تمام مسلح جتہوں کو کنٹرول کر رہی ہے، جو پاکستان میں آسان اور مشکل اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

ثنا بلوچ نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے واقعے کا مقصد بلوچ عوام کی پولیس میں شمولیت کو روکنا ہے۔

زینب قدوس نے براہمداغ بگٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک دہشت گرد کو پناہ دے رہا ہے، جو بلوچ عوام کے نام پر ہزاروں افراد کو مار چکا ہے اور وہ پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ، 60اہلکار جاں بحق، 117زخمی

ہندوستان سے بھی لوگوں نے اس حملے پر اظہار رائے کیا۔

ایک ہندوستانی اجیتھ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ یہ اڑی کا بدلہ ہے، تم نے ہمارے 18 مارے اور ہم نے 60۔

ایک اور بھارتی شہری نے ٹوئٹ کی کہ پاکستانی عوام اس حملے کا ذمہ دار ہندوستان کو قرار دے رہے ہیں۔

جس کے جواب میں ایک پاکستانی نے کہا کہ بالکل اسی طرح جس طرح آپ لوگ اڑی حملے کے بعد پاکستان کو ذمہ دار قرار دے رہے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

IsrarMuhammadKhanYousafzai Oct 26, 2016 12:57am
دھشتگردی کا خاتمہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک پاکستان اپنی 40 سالا پرانی فرسودہ اور ناکام پالیسی تبدیل نہیں کرتا دھشتگردی کے حوالے سے پالیسی میں بنیادی تبدیلیاں لانی ھوگی اچھے برے اور اپنے پرائے دھشتگرد کا فرق ختم کرنا ھوگا غیر ریاستی عناصر اور تنظیموں کے حلاف بلاامتیاز سخت کاروائی کرنی ھوگی افعانستان کو ایک آزاد خودمختار ملک تسلیم کرنا ھوگا