ٹریننگ سینٹر حملہ: ناقص سیکیورٹی انتظامات بڑی وجہ

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2016
پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ — فوٹو: اے پی
پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ — فوٹو: اے پی

سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے کی بڑی وجہ ثابت ہوا۔

کوئٹہ کے حساس علاقے میں واقع ہونے اور سیکیورٹی خطرات کے باوجود حکومت کی جانب سے پولیس ٹریننگ سینٹر کی چار دیواری کی تعمیر نہیں کی گئی۔

سریاب روڈ کی طرف ٹریننگ سینٹر کے اگلے حصے کی تو تعمیر کردی گئی، لیکن متعدد درخواستوں کے باوجود اس کا پچھلا حصہ تعمیر نہیں کیا گیا۔

ٹریننگ سینٹر کے عقبی حصے کی دیواریں مٹی سے بنی ہوئی اور بامشکل پانچ فٹ اونچی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ، 60اہلکار جاں بحق، 117زخمی

ایک سیکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ تینوں دہشت گرد اسی دیوار کو پھلانگ کر ٹریننگ سینٹر میں داخل ہوئے اور باآسانی کیڈٹ ہاسٹل پر دھاوا بول دیا۔

انسپیکٹر جنرل (آئی جی) بلوچستان پولیس احسن محبوب نے 6 ستمبر کو صوبائی وزیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری سے سینٹر کی چار دیواری کی تعمیر کی درخواست کی تھی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس درخواست پر دیوار کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا، تاہم دیوار کی تعمیر سے قبل ہی یہ سانحہ پیش آگیا۔

پولیس ٹریننگ سینٹر پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کےخلاف موثر کارروائی کا فیصلہ

اس سے قبل بھی دہشت گرد دستی اور دیسی ساختہ بموں سے ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنا چکے ہیں، تاہم ان کی شدت زیادہ نہیں تھی۔

12 مئی 2006 کو پولیس ٹریننگ سینٹر کے فائرنگ رینج میں یکے بعد دیگرے دھماکوں کے نتیجے میں 6 پولیس کیڈٹس ہلاک ہوئے تھے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ شدت پسند گروپ نے قبول کی تھی۔

کوئٹہ کے سریاب روڈ کو کوئٹہ کے حساس ترین علاقوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔

ایک دہائی کے زائد عرصے سے سریاب روڈ پر چھوٹے بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور راکٹ حملوں کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات بھاری ہتھیاروں اور خودکش جیکٹس سے لیس دہشت گردوں نے کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 60 اہلکار ہلاک اور 117 افراد زخمی ہوگئے۔

تین حملہ آوروں نے 24 اکتوبر کی رات 11 بجکر 10 منٹ پر پولیس ٹریننگ کالج پر اس وقت دھاوا بولا جب کیڈٹس آرام کررہے تھے جس کے بعد فائرنگ اور دھماکوں کا آغاز ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں